اردو کےمعروف شاعروادیب رئیس امروہوی کومداحوں سےبچھڑےآج 31برس ہوگئےہیں لیکن ان کےدل کوچھولینےوالے اشعاراورکلام آج بھی لوگوں کےدلوں میں آج بھی زندہ ہیں َ۔
رئیس امروہوی کااصل نام سیدمحمدمہدی تھااوروہ 12 ستمبر 1914 کو امروہہ میں ایک ادبی گھرانےمیں پیداہوئےتھے۔
صحافتی شاعری یا قطعہ نگاری کو ادبی صنف کے طور پر منوانے والے رئیس امروہوی حیرت انگیز تخلیقی ذہن کے مالک تھے۔
قیام پاکستان کے بعد کراچی میں سکونت اختیارکی اوراپنی عملی زندگی کاآغازصحافت سےکیا ۔
رئیس امروہوی کےشعری مجموعوں میں الف، پس غبار، حکایت نے، لالہ صحرا، ملبوس بہار، آثار اور قطعات کے سات مجموعے شامل ہیں جبکہ نفسیات اور مابعدالطبیعات کے موضوعات پر اُن کی نثری تصانیف کی تعداد ایک درجن سے زائد ہے۔
ادب سےمحبت کرنیوالےاردو کے اس عظیم سرمایہ کو22 ستمبر1988کونامعلوم افرادنےقتل کرکےابدی نیندسلادیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News