مولانافضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت استعفیٰ دے اور لوگوں کو ان کا حق دے۔
آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ رہبرکمیٹی نے طے کیا ہے کہ ڈی چوک جانا بھی ہماری تجویز ہے لیکن ہم ابھی تک معاہدے پرعمل کررہے ہیں۔
انہوں نےحکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت پہلے اپنی آئینی حیثیت ثابت کریں پھرآئین کی بالادستی کی بات کریں۔حکومت نے ہرجگہ کنٹینرز لگائے ہوئے ہیں تو مذاکرات کے لیے راستہ کہاں سے کھلا ہے۔
مولانا کا کہنا تھا کہ آپ کی حماقتوں کی وجہ سےآج پاکستان عالمی سطح پر تنہا ہے جبکہ ناکام خارجہ پالیسی کی وجہ سے کشمیر کے مسئلے پر کسی نے آپ کی حمایت نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ آج جھنڈا لہرانے پر آپ نے شور مچایا لیکن آپ نے طالبان کا صدارتی پروٹوکول سے استقبال کیا اور اجتماع میں طالبان کاجھنڈا لہرانا بھی مجھےآپ کی سازش لگتی ہے جبکہ امریکہ نے بھی طالبان کو بھرپور پروٹوکول دیا۔
انہوں نے بتایا کہ تحریک جہد مسلسل کانام ہے، ناجائز حکومت کا تختہ الٹنے تک جدوجہد جاری رہےگی کیونکہ یہ ملک آپ کانہیں، ہم اس ملک کو چلائیں گے اسے ترقی یافتہ بنائیں گے۔
اس موقع پر انکا کہنا تھا کہ کراچی سے لےکر یہاں تک آزادی مارچ کی وجہ سے ایک گملہ بھی نہیں ٹوٹا ہے جبکہ حکومت نے معاہد ہ توڑدیا ہم ابھی تک معاہدے پر عمل کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News