گذشتہ روز پیش آنے والے کراچی طیارہ حادثے کے بعد تباہ کن جہاز کی ایگزیکٹو سمری تیار کرلی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جہاز کی ایگزیکٹو سمری پی آئی ے انجینئرنگ اینڈ مینٹیننس ڈیاپارٹمنٹ نے تیار کی ہے جس میں تباہ ہونے والے جہاز کے انجن،لینڈنگ گیئراور فلائنگ ہسٹری اور مینٹیننس سے متعلق معلومات ایگزیکٹو سمری کا حصہ ہیں۔
تیار کردہ سمری کے مطابق جہاز کا پہلا انجن 25 فروری 2019 اور دوسرا27 مئی 2019 کو انسٹال کیا گیا تھا جبکہ تباہ کن جہاز کے تینوں لینڈنگ گیئر18 اکتوبر 2014 کو انسٹال ہوئے تھے۔
سمری میں واضھ طور پر بتایا گیا ہے کہ تباہ ہونے والے طیارے نے حادثے سے ایک دن قبل آخری اڑان بھری تھی اور صرف اتنا ہی نہیں بلکہ متاثرہ جہاز سے مسقط میں پھنسے پاکستانیوں کو لاہور بھی لایا گیا تھا۔
پی آئی اے طیارہ حادثہ، کراچی ائیرپورٹ پر پروازوں کا شیڈول بحال
سمری میں بتایا گیا ہے کہ بدقسمت طیارے کا آخری چیک اے 21 مارچ 2020 کو ہوا تھا جبکہ طیارے کا آخری بار مکمل معائنہ 2018 میں کیا گیا تھا۔
جہاز کی جاری کردہ سمری میں بتایا گیا کہ تباہ ہونے والا جہاز کی عمر 16 سال 2004 میں مینوفیکچرنگ ہوئی اور مزید بتایا گیا کہ متاثرہ جہاز کو اکتوبر 2014 میں پی آئی اے فلیٹ میں شامل کیا گیا تھا۔
بمطابق سمری تباہ ہونے والے جہاز نے مجموعی طور پر 47ہزار 124 گھنٹے مہو پرواز رہا تھا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے کراچی طیارہ حادثہ کی فوری تحقیقات کا حکم دیدیا تھا۔
وزیر اعظم نے ہدایت کی تھی کہ تحقیقاتی کمیٹی فوری طور پر تحقیقاتی عمل کا آغاز کیا جائے جس کے متعلق وزیر اعظم نے تحریری حکم بھی جاری کردیا تھا کہ طیارہ حادثہ کی تحقیقات کا آغاز بلاتاخیر کیا جائے۔
انہوں نے کہا تھا کہتحقیقات کے لئے وفاقی حکومت کی باضابطہ منظوری کا انتظار نہ کیا جائے اور تحقیقات کے عمل کا ضابطہ پورا کرنے کے لئے وفاقی کابینہ سے بزریعہ سرکولیشن سمری کی منظوری جلد لی جائے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News