وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب اور داخلہ شہزاد اکبر نے شوگرانکوائری کمیشن رپورٹ سےمتعلق نئے انکشافات کردیے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب اور داخلہ شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ پانچ سال میں نوازلیگ نے29 ارب روپے کی سبسڈی دی۔شاہد خاقان عباسی نے 20 ارب کی سبسڈی دی۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ ان کے کارنامے رپورٹس میں دیکھیں۔خادم اعلیٰ کےدور میں ڈاکا ماراگیا،جب دور ختم ہوگیاتو چور ی کی گئی ،فائدہ اٹھانےوالوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
وزیراعلیٰ سندھ سے متعلق شہزاد اکبر نے کہا کہ ایک اور لائق اعظم مرادعلی شاہ صاحب ہیں۔سندھ میں سب سے زیادہ سبسڈی کس کو ملی اس کا انداز ہ لگانا مشکل نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اومنی گروپ کو سب سےزیادہ پچیس ارب روپےٹیکس دہندہ کی جیب سے نکال کرسبسڈی کی مد میں دیے گئے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں چار لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کی اجازت دی گئی ۔عالمی مارکیٹ میں شوگر ریٹ زیادہ تھا ۔
معاون خصوصی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کے حکم پر شوگر رپورٹ پبلک ہونے کے بعد اپوزیشن نے قیاس آرائیاں شروع کر دیں۔ رانا ثنااللہ سمیت کئی ارکان نے رپورٹ نہیں پڑھی ۔
انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کمیشن کو مطمئن نہ کر سکے ۔شوگر کے نام پر بیس 25ارب کا ڈاکہ ڈالا گیا ۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ نے بھی سندھ بینک کے ذریعے سبسڈی لی ۔یہاں تک کہ سندھ کابینہ نے بھی سبسڈی دینے کے معاملے پر رضامندی ظاہر نہیں کی ۔
معاون خصوصی نے کہا کہ سندھ میں اومنی گروپ سب سے زیادہ مستفید ہوا ۔سبسڈی کے معاملے پر تمام تر واردات کے پیچھے سلیمان شہباز کا ہاتھ تھا ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ چالیس روپے فی من کے حساب سے کسانوں سے گنا خریدا گیا ۔عوام کی جیب سے ایک سال میں 3سو ارب روپیہ سالانہ ڈاکہ ڈالا گیا ۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ جو بھی مستفید ہوا ہم نے اس کا تمام ریکارڈ عوام کے سامنے رکھ دیا ۔ تحریک انصاف کی حکومت میں جس نے بھی فائدہ اٹھایا اس کے خلاف کاروائی ہوگی ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News