ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور نے کہا کہ ن لیگ کے ہاتھوں سے کسی کی عزت محفوظ نہیں ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی برائے اطلاعات حسان خاور نے چلڈرن لائبریری کمپلیکس میں سیاسی امور پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا فوکس اس وقت پنجاب میں بیوروکریسی سے کام کروا کر حالات کو بہتر بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے اسپیشل برانچ سے افسران کی رپورٹس منگوائی ہیں، افسران کی حاضری یقینی بنانا اور ان کے ماتحت پراجکٹس کو وقت پر مکمل کروانا ہے۔
حسان خاور نے کہا کہ ٹرنسپرینسی انٹرنیشنل کی جو رپورٹ کل شائع ہوئی ہے وہ دس سال بعد شائع ہوئی ہے، ان سے کسی نے سوال نہیں کیا کہ دس سال تک کس نے انہیں رپورٹ پیش نہیں کرنے دی۔
انہوں نے کہا کہ 2017 میں رپورٹ کے مطابق پولپس کے بارے میں 78 فیصد افراد کی رائے تھی پولیس کرپٹ ہے جو اب 42 فیصد پر آگئی ہے۔
ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ عدلیہ کے بارے میں 68 فیصد افراد نے کہا کرپٹ ہے جبکہ اب اس کا تناسب 17 فیصد کی رائے پر آگئی ہے، پہلی رپورٹ میں 40 فیصد لوگوں نے کہا ہم نے خود رشوت دی ہے جبکہ بعد والی رپورٹ کے مطابق 90 فیصد افراد نے انکار کیا۔
انکا کہنا ہے کہ کابینہ میں تبدیلی وزیراعلیٰ کی صوابدید ہے، ہم تنقید کرنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں تنقید سے حکومت سیکھتی ہے، وزیراعلیٰ نے ایک مثال قائم کی ہے کہ کمرے سے باہر نکلنا چاہیے، اپنے کمرے سے باہر بھی دفاتر میں بہت کام ہوتے ہیں جن پر نظر رکھنا چاہیے۔
حسان خاور نے مزید کہا کہ ن لیگ کے ہاتھوں سے کسی کی عزت محفوظ نہیں ہے، یہ رپورٹ اتفاق فونڈری میں نہیں بنی ہمیں طریقہ کار پر اعتراض ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News