Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

کراچی میں بلدیاتی انتخابات ایک بار پھر ملتوی ہونے کا امکان

Now Reading:

کراچی میں بلدیاتی انتخابات ایک بار پھر ملتوی ہونے کا امکان

شہر کراچی میں ایک بار پھر بلدیاتی انتخابات ملتوی ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں بلدیاتی الیکشن کے معاملے پر محکمہ بلدیات نے الیکشن کمیشن کو تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے۔

اس حوالے سے محکمہ بلدیات سندھ کی جانب سے الیکشن کمیشن کو خط لکھا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سندھ کابینہ نے کراچی ڈویژن میں بلدیاتی الیکشن کے التوا کی منظوری دیدی ہے۔

خیال رہے کہ سندھ کابینہ نے 90 روز کے لئے کراچی ڈویژن میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد ملتوی کرنے کی منظوری دی ہے اور اس حوالے سے محکمہ بلدیات نے سندھ کابینہ کی منظوری سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کردیا ہے۔

Advertisement

بس بہت ہوگیا، کراچی میں بلدیاتی انتخابات کرائیں، سندھ ہائی کورٹ

گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ میں کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن میں جلد کرانے سے متعلق جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

دوران سماعت چیف جسٹس احمد علی شیخ نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے پوچھا کہ بلدیاتی انتخابات بار بار کیوں ملتوی کررہے ہیں ؟ سیکیورٹی کا کیا مسئلہ ہے۔

Advertisement

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کراچی اور حیدرآباد میں الیکشن کیوں نہیں کروارہے ؟ آپ کی ذمہ داری ہے الیکشن کروانا۔

جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ سندھ حکومت کی جانب سے درخواست آئی ہے کہ صوبائی پولیس سیلاب زدگان کی امدادی سرگرمیوں کی سیکیورٹی پر مصروف ہے۔

چیف جسٹس احمد علی شیخ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب میں کون سی پولیس جاتی ہے ؟بتائیں سیلاب زدگان کے پاس پولیس کیا کررہی ہے ؟ کون سی ڈیوٹی ہے پولیس کی۔

عدالت نے کہا کہ کوئی ایک گائوں بتادیں جہاں پولیس میں سیلاب متاثرین کیلئے آپریشن کیا ہو، کتنی مجموعی نفری ہے سندھ میں ؟ بتائیں پولیس کہاں کہاں تعینات ہے ؟ آئی جی سندھ اور ڈی جی ریبجرز کی رپورٹس کہاں ہے۔

وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ کل تعطیل کی وجہ سے اجلاس نہیں ہوسکا جس پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ یہ الیکشن کمیشن کوئی اسکول نہیں، چھٹی تھی تو کیا ہوا ؟ اجلاس ہوسکتا تھا۔

ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت سے مزید مہلت کی استدعا کی تو چیف جسٹس احمد علی شیخ نے ریمارکس دیے کہ ہم زیادہ وقت نہیں دیں گے ہمیں فوری رپورٹ چاہئے۔

Advertisement

اس موقع پر جماعت اسلامی کے وکیل عثمان فاروق نے کہا کہ ڈی جی رینجرز کو طلب کیا جائے تاکہ ٹھیک رپورٹ سامنے آسکے۔

بعد ازاں عدالت نے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ کو اہلکاروں کی مجموعی تعداد کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ خود پیش ہوں یا سینئر افسر کو تعینات کریں۔

 وکیل الیکشن کمیشن نے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوجائے پھر سماعت رکھی جائے۔ جس پر عدالت نے کہا کہ ہمیں اجلاس سے کچھ لینا دینا نہیں، آپ کراچی اور حیدرآباد میں الیکشن کرائے جائیں ۔ سماعت 14 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
تحریک انصاف کو 28 اپریل کو باغ جناح میں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں مل سکی
پاکستان اور ایران کا غزہ پر یکساں موقف ہے، ترجمان دفتر خارجہ
‘مریم نواز نے یونیفارم پہن کر پولیس کے وقار میں اضافہ کیا’
معیشت کو نقصان پہنچانے والوں کا احتساب ہوگا، وزیراعظم کا کابینہ اجلاس سے خطاب
وزیر اعلیٰ پنجاب کا غیر قانونی تعمیرات میں ملوث مافیا کیخلاف ایکشن
وزیراعلیٰ پنجاب کا پولیس یونیفارم پہننے کا معاملہ عدالت پہنچ گیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر