وفاقی حکومت کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر درج نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو خط لکھا جس میں عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر درج نہ ہونے کا ملبہ پنجاب حکومت پر ڈال دیا۔
خط وزارت داخلہ کی جانب سے چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو لکھا گیا جو 5 نومبر کو بھجوایا گیا۔
خط میں وفاقی حکومت نے فائرنگ کا واقعہ اور ایف آئی آر درج نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب کے اعلیٰ حکام کی بدانتظامی پر تشویش کا بھی اظہار کیا۔
خط میں کہا گیا کہ ہائی پروفائل کیس کی ایف آئی آر 36 گھنٹے سے زیادہ گزر جانے کے بعد بھی درج نہیں کی گئی، پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں واقعہ پیش آنے کے باوجود ایف آئی آر درج کرنے میں ناکامی صوبائی حکومت کے غیر سنجیدگی کا مظہر ہے۔
خط کے مطابق ابھی تک سابق وزیر اعظم کا میڈیکو لیگل معائنہ نہیں کیا گیا اور یہ بات بھی تشویشناک ہے کہ صوبائی حکومت کوئی بھی اپ ڈیٹ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔
خط میں لکھا کہ واقعہ کے بعد کئی گھنٹے تک جائے وقوعہ کو محفوظ نہیں رکھا گیا، متاثرین یا ان کے زخمی ہونے کی نوعیت کے بارے میں کوئی سرکاری معلومات جاری نہیں کی گئیں۔ مبینہ مجرم کی ‘اعترافیہ’ ویڈیوز کا اجراء تفتیشی عمل میں سنگین خامیوں کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
خط کے مطابق واقعے کے بعد صوبے میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں رہی، لاہور میں گورنر ہاؤس پر شرپسندوں کے ہجوم نے حملہ کیا اور صوبائی حکومت گورنر کے دفتر اور رہائش کو محفوظ بنانے میں ناکام رہی۔
جاری کردہ خط میں مزید کہا گیا کہ کیس کی ایف آئی آر قیاس آرائیوں کے بجائے حقائق پر مبنی میرٹ پر بلا تاخیر درج کی جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News