Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

لاہور جناح اسپتال کے آرتھو یونٹ ون اور ٹو کی لڑائی سے مریض ذلیل و خوار

Now Reading:

لاہور جناح اسپتال کے آرتھو یونٹ ون اور ٹو کی لڑائی سے مریض ذلیل و خوار
لاہور جناح اسپتال کے آرتھو یونٹ ون اور ٹو کی لڑائی سے مریض ذلیل و خوار

لاہور جناح اسپتال کے آرتھو یونٹ ون اور ٹو کی لڑائی سے مریض ذلیل و خوار

لاہور: جناح اسپتال کے آرتھو یونٹ ون اور ٹو کی لڑائی سے مریض ذلیل و خوار ہونے لگے ہیں جب کہ جناح اسپتال کے آرتھو پیڈک میں اندھیر نگری چوپٹ راج برقرار رہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور جناح اسپتال کے آرتھو پیڈک یونٹ ون اور یونٹ ٹو کی لڑائی کی اندرونی کہانی بول نیوز منظر عام پر لے آیا ہے۔

سیکرٹری صحت ڈاکٹر احمد جاوید قاضی اور پرنسپل ڈاکٹر ندیم حفیظ بٹ کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا ہے جب کہ عرصہ چار سال کی سردِ جنگ نے عملی جنگ کا روپ دھار لیا ہے۔

یونٹ ٹو کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر جاوید، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سہیل سینئر رجسڑار ڈاکٹر عامر سہیل اور پی جی آر ڈاکٹر اکمل نے جونیئر ڈاکٹروں کے ہمراہ ہیڈ آف آرتھو پروفیسر ڈاکٹر سجاد گورائیہ اور ان کی ٹیم کو گالم گلوچ اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دی اور انہیں آفس سے زبردستی نکال کر ان کے کمروں کے تالے بدل دیے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم نے وارڈ بنایا اور ہم ہی رہے گے۔ کھیل کے مرکزی کردار سابق پروفیسر آرتھو ڈاکٹر تحسین ریاض ہیں جنہوں نے اپنی اجارہ داری قائم رکھنے کے لیے جونیئر ڈاکٹروں کو استعمال کیا اور اسپتال کا ماحول خراب کرنا اولین ترجیح سمجھا۔

Advertisement

جناح اسپتال انتظامیہ نے دونوں آرتھو پیڈک یونٹ کے لیے تقریباً سات کروڑ کی خریادری کی مگر سابق پروفیسر ڈاکٹر تحسین ریاض نے پیشہ ورانہ حسد کی بنا پر یونٹ ٹو کے پروفیسر ڈاکٹر سجاد گورائیہ کو سرجیکل آلات کی تقسیم نہ ہونے دیں اور پروفیسر سجاد گورائیہ کے یونٹ کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا۔

آؤٹ ڈور کے دروازے ان ڈاکٹروں کے لئے بند کر دیے گئے جب کہ سابق پروفیسر ڈاکٹر تحسین ریاض کی ریٹائرمنٹ کے بعد خالی ہونے والی سیٹ پر یونٹ ٹو کے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کو محکمہ صحت کے ایس او پی کے مطابق پروفیسر سجاد گورائیہ کو پرنسپل نے  یونٹ  کے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کے احکامات جاری کیے جس کے ساتھ ایک مراسلہ بھی جاری کیا گیا۔

مراسلے کا آرڈر نمبر 25740 Aimc ہے جس میں پرنسپل نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے پروفیسر سجاد گورائیہ کو سینئر ہونے کے ناطے ہیڈ آف ڈیپارمنٹ کے احکامات جاری کیے جس کی کاپی سیکرٹری صحت اور چیئرمین بورڈ آف مینجمنٹ کو بھی ارسال کی گئی۔

اگلے ہی روز پرنسپل پروفیسر ندیم حفیظ بٹ نے تمام فیکلٹی ممبران کی موجودگی میں پروفیسر سجاد گورائیہ کو ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کے منصب پر بٹھایا۔

Advertisement

اس واقعے کے چوبیس گھنٹے گزرنے کے بعد جونیئر ڈاکٹروں نے ان احکامات کو ماننے سے انکار کر دیا اور یونٹ ون کے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ پروفیسر سجاد گوارئیہ سے بد تمیزی کی اور ان کے آفس کو تالے لگا کر باہر نکال دیا۔

اس سارے واقعے سے پروفیسر سجاد گوارئیہ نے پرنسپل ندیم حفیظ بٹ کو باقاعدہ طور پر آگاہ کیا جس پر پرنسپل ندیم حفیظ بٹ آگ بگولہ ہوگئے اور انہوں نے کہا کہ میرے اوپر چیئرمین بورڈ کا پریشر ہے، میں اس میں بے بس ہوں جب کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ مسیحاؤں کی لڑائی میں فائدہ کس کا ہوگا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ان 5 کھانوں کو دوبارہ گرم کرنے سے گریز کریں ورنہ آپ بیمار ہوسکتے ہیں
یہ عام سا مصالحہ ذیابیطس کے مریضوں میں بلڈ شوگر کو توازن میں رکھتا ہے
تربوز کا زیادہ استعمال کن لوگوں کیلئے جان لیوا ہے؟ نئی تحقیق سامنے آگئی
پرسکون نیند کے لیے سونے سے قبل اس عادت کواپنا معمول بنالیں
چاکلیٹ کے یہ فوائد جان کر آپ حیران رہ جائیں گے
ملیریا کی علامات، احتیاطی تدابیر اور علاج
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر