لاہور ہائی کورٹ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست میں وفاقی حکومت اور اوگرا سے جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف کیس کی سماعت کی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ دنیا بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی آ رہی ہے اور پاکستان میں قیمتوں میں مزید اضافہ کر دیا گیا۔
درخواست گزار نے اپنے موقف میں کہا کہ پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین کا کوئی نظام نہیں۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ کالعدم قرار دے۔
بعدازاں لاہور ہائی کورٹ نے نوٹس جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور اوگرا سے جواب طلب کر لیا۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ
چند روز قبل حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ روپے کی قدر میں کمی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے، پیٹرول کی قیمت میں 22 روپے 20 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 272 روپے فی لیٹر ہوگی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے 20 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 280 روپے ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق اہم خبر آگئی
نوٹیفکیشن کے مطابق مٹی کے تیل کی فی لیٹر قیمت میں 12 روپے 90 پیسے اضافہ کیا گیا جس کے بعد مٹی کے تیل کی نئی قیمت 202 روپے 73 پیسے ہوگی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا کہ لائٹ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے 68 پیسے اضافہ ہوا جس کے بعد لائٹ ڈیزل کی فی لیٹر نئی قیمت 196 روپے 68 پیسے ہو گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News