وزیراعظم کی خصوصی مشیر انسانی حقوق مشعال ملک نے کہا ہے کہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی خصوصی مشیرانسانی حقوق مشعال ملک نے یوتھ ایسوسی ایشن آف پاکستان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، آزادی اور خود مختاری سب سے بڑی نعمت ہے، حقیقی آزادی کا مطلب صرف کشمیریوں کی آزادی کی تحریک ہے، مقبوضہ کشمیر میں کوئی سیاسی آزادی نہیں ہے، مقبوضہ کشمیر میں10لاکھ سے زائد بھارتی فوجی براجمان ہیں، نہتے کشمیریوں کی آواز کو جبر سے دبانے کی ناکام کوشش جاری ہے، 75 سال سے کشمیری مقبوضہ وادی میں ظلم سہہ رہے ہیں۔
مشعال ملک نے کہا کہ ماورائے عدالت قتل سے کشمیریوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے، مقبوضہ کشمیر کی سیاسی لیڈرشپ جیلوں میں بند ہے، مجھ میں ایک جنون ہے اور مجھے ہر چیز میں کشمیر نظر آتا ہے، ہر شخص کو آزادی کا حق ہے، جب میں مقبوضہ کشمیر گئی تو مجھے وہاں جا کر پتہ چلا آزادی کیا ہوتی ہے، آٹھ لاکھ سے زائد بھارتی فوج وہاں موجود ہیں، کوئی سیاسی آزادی نہیں ہے وہاں پر کشمیر پر یا کشمیریات پر کانفرنس کرنا نا ممکن ہے، کسی کی قوم کی شناخت اسکی ثفافت ہوتی ہے، کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 75 سال سے کشمیریوں پر اتنا بڑا حملہ ہو رہا ہے، جو قربانیاں انہوں نے دی ہیں مجھے اندازہ ہوا ہے، وہاں کسی کی عزت محفوظ نہیں ہے، ان معصوم کشمیریوں پر پیلٹ گنز استعمال کی جاتی ہے، نسل در نسل قربانیاں دی جا رہی ہیں، وہاں پر ادویات اور ویکسین ایکسپائر دی جاتی ہیں، کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق آزادی چاہتے ہیں، اگر آپ کے ساتھ کوئی نا انصافی ہو رہی ہے اس کے خلاف آواز اٹھائیں، یہ میرا ٹرننگ پوائنٹ تھا، میرے شوہر یاسین کی ہینگنگ کیس آرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی یوتھ کا امتحان ہے، حریت قیادت کو زیر حراست زہر دیا جا رہا ہے، بڑے بڑے لیڈرز کو پھانسی دی گئی لیکن یاسین صاحب کو وکیل بھی نہیں کرنے دیا، میں نے شروعات ہی جیل سے کی ہے میں مختلف جیلوں میں گئی ہوں، قیدیوں کے ساتھ ہونے والے سلوک کے بارے میں دیکھنا چاہتی تھی، آپ سب عہد کریں کہ ہم کشمیریوں کی مدد کریں گے، کشمیر کی تحریک طلبہ چلا رہے ہیں، طلبہ کے ساتھ بربریت کی جاتی ہے ان کی یونیورسٹی بند کر دی جاتی ہے، جی 20 میں بھارت نے کسی بھی انسانی حقوق کی تنظیموں کو آنے نہیں دیا۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کریں https://bit.ly/3Tv8a3P اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News