آرمی چیف سید عاصم منیر کے دورہ امریکا پر دفتر خارجہ نے بریفنگ دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کافی سالوں سے دہشت گردی کا شکار ہے، پاکستان حقائق پر مبنی بیانات دیتا ہے، ہماری سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کا نشانہ بن رہی ہیں، ٹی ٹی پی سمیت دہشت گردوں کی پناہ گاہیں افغانستان میں ہیں، افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، افغان عبوری حکومت دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کرے، افغانستان نے ڈی آئی خان حملے کی تحقیقات کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ چین اور ترکیہ نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلوں پر تحفظات کا اظہار کیا، پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غیر قانونی اقدامات پر عالمی برادری کی توجہ مبذول کراتا رہا ہے، آرمی چیف کے دورہ امریکہ سے قبل دفتر خارجہ سے مشاورت ہوئی، دفتر خارجہ نے دورے کی تیاری کے لئے آئی ایس پی آر اور دفاعی حکام سے مل کر مشاورت کی، اس قسم کے دوروں سے قبل دفتر خارجہ سے مشاور کی جاتی ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ مودی حکومت کی مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی اقدامات کی تصدیق ہے، او آئی سی چین اور ترکیہ نے بھی فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا، مسئلہ کشمیر کا حل سلامتی کونسل کی قراردادوں میں ہے، بھارت کشمیریوں کے حقوق سلب کرنے میں مصروف ہے، پاکستان مسئلے کے حل تک عالمی سطح پر کوششیں جاری رکھے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی بھی ملک سے ڈیرہ اسماعیل خان ہولناک دہشت گرد حملے پر کسی بھی ملک سے مزمت اور ہمدردی کی توقع کر رہے تھے، م امید کرتے ہیں کہ افغان اعلیٰ حکام ڈی آئی خان واقعے کی شدید مذمت کرے، افغان حکام بیانات دے کر یہ ظاہر کرے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف کوششوں میں سنجیدہ ہیں، پاکستان غزہ کے عوام پر اسرائیلی غیر قانونی بمباری اور حملوں کی مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ آج آزاد جموں کشمیر کا دورہ کریں گے، وزیر اعظم آزاد جموں کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کریں گے، وزیر اعظم بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں گا، انڈین سپریم کورٹ کے فیصلے نے کشمیریوں کی حق خودارادیت کو نظر انداز کیا، پاکستان کشمیریوں کے ساتھ ہر قسم کا تعاون جاری رکھے گا، افغانستان نے ڈیرہ اسماعیل خان حملے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے، افغانستان ڈیرہ اسماعیل خان حملے کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان غزہ کی حق میں سیکیورٹی کونسل قرارداد کی حمایت کرتا ہے، پاکستان اور برطانیہ کے درمیان انسداد دہشتگری کے موضوع پر مذاکرات آج سے شروع ہو رہے ہیں، بھارت عالمی برادری کی توجہ جموں و کشمیر سے نہیں ہٹا سکتا، سرحد پار آمدو رفت کے لیے دستاویزات کی پالیسی کی منظوری کابینہ نے دی تھی، اس پالیسی کے تحت پاکستان سفر کے خواہشمندوں کو ویزا کے لیے درخواست دینا ہو گی، کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مزاکرات کی رپورٹس کو سختی سے مسترد کرتے ہیں، اس طرح کے کوئی مذاکرات کہیں نہیں ہو رہے۔
انہوں نے کہا متحدہ عرب امارت شارجہ میں 554 پاکستانی قیدی جیلوں میں موجود ہیں، ہمارا مشن ان جیلوں کا دورہ کرتا رہنا ہے، رواں برس ہم جنوبی کوریا سے سفارتی تعلقات مکمل یونے کے 40 برس منا رہے ہیں، دونوں ممالک کے مابین سیاسی اقتصادی اور تجارتی مزاکرات جاری رہتے ہیں، دونوں ممالک اقوام متحدہ کی اصلاحات کے لیے یونائیٹڈ فار کنسینسس گروپ میں بھی تعاون کرتے ہیں، بھارت جاسوسی اور دہشت گردی میں ملوث ہے، بھارتی جاسوسی کارروائیاں اب پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں پھیل گئی ہیں، پاکستان نے افغانستان کے لئے یکم نومبر ون ڈاکومینٹ پالیسی متعارف کروائی ہے، اب افغان شہریوں کو ویزے کے بغیر پاکستان میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News