اسلام آباد: سینیٹ کے اجلاس میں ایک بار پھر ہنگامہ آرائی کی صورتحال پیدا ہوگئی، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹرز نے دوران اجلاس گرفتار خواتین کی رہائی کے لئے احتجاج کیا اور ایوان سے واک آؤٹ بھی کردیا۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی کی زیرصدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں لاہور میں خاتون پر ہجوم کے حملے اور فلسطین کی صورتحال پر اظہار خیال کیا گیا۔
دوران اجلاس کاٹلنگ واقع میں شہید ایس پی کی مغفرت کے لئے دعا کروائی گئی، تاہم دس مہینوں بعد سینیٹر فیصل جاوید کی ایوان میں واپسی ہوئی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹرز نے سے اجلاس میں گرفتار خواتین کی رہائی کے لئے احتجاج کیا اور ایوان سے واک آؤٹ بھی کردیا۔
پی ٹی آئی کے سینیٹرز نے ایوان سے واک آؤٹ کیا تو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے کہنے پر مشاہد حسین سید اور سینیٹر پلوشہ نے انہیں مناکر ایوان میں واپس لائے۔
سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ ہماری خواتین کو ایک بعد دوسرے کیس میں گرفتار کرلیا جاتا ہے ہم ان کی رہائی کا فوری مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کے پی کے میں ہم نے نوے فیصد سیٹیں حاصل کیں، ہماری مخصوص نشستوں کا اعلان نہیں کیا جارہا، پیپلزپارٹی اور ن لیگ ہماری سیٹوں کو چوری کرنا چاہتے ہیں تو یہ آئین اور قانون کے منافی ہے۔
دوسری جانب سینیٹر روبینہ خالد نے لاہور واقع کی مذمت کی اور کہا کہ اس واقع میں ملوث افراد کو سزا دی جائے۔
لیگی سینیٹر سعدیہ عباسی نے پی ٹی آئی کی جانب سے چوہدری اعجاز اور شبلی فراز کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے مطالبے کی حمایت کی اور کہا کہ 2018 میں ن لیگ اور پی ٹی آئی زیر عتاب ہے الیکشن شفاف نہیں تھے چیف الیکشن کمشنر استعفی دیں۔
دوران اجلاس سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو قوم نے بانی پی ٹی آئی پر بھرپور اعتماد کیا، بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کو فوری رہا کیا جائے، سترہ سیٹوں والے حکومت کررہے ہیں تو اعتماد کا خسارہ ختم نہیں ہوگا۔
بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس یکم مارچ تک ملتوی کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News