فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو کلین چٹ دے دی۔
فیض آباد دھرناانکوائری کمیشن نےاپنی رپورٹ مرتب کرلی، 3 رکنی کمیشن سابق آئی جی سیداخترشاہ کی سربراہی میں انکواٸری کررہاتھا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی اور آرمی چیف نے فیض حمید کو معاہدے کی اجازت دی تھی، وزیراعظم شاہد خاقان اور وزیر داخلہ احسن اقبال نے بھی اتفاق کیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پنجاب حکومت نے ٹی ایل پی مارچ کو لاہور میں روکنے کے بجائے اسلام آباد جانے کی اجازت دی، فیض آباد دھرنے کے دوران شہباز شریف وزیر اعلیٰ پنجاب تھے، سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کے خلاف حکومت نے ایکشن لینے میں کوتاہی برتی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ پالیسی سازوں کو فیض آباد دھرنے سے سبق سیکھنا ہوگا۔
رپورٹ میں نیشنل ایکشن پلان کے تمام تر نکات پر عمل درآمد یقینی بنانےپر بھی زور دیاگیا ہے۔
فیض آباد دھرنا کمیشن کی سفارشات تیار کرکے رپورٹ وفاقی حکومت کو ارسال کردی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News