عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہونے کے بعد ہر خاص و عام سوشل میڈیا صارفین ردِ عمل دینے کے لیے امڈ آئے۔
وہ لوگ جنہوں نے عمران خان کی پارلیمان میں شکست پر ردِ عمل دینے میں ان میں سے ایک خیخت وائلڈرز بھی ہیں جو ایک متنازع ڈچ دائیں بازو کے سیاست ہیں اور اپنے شدید اسلام مخالف مؤقف کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔
خیخت نے ٹوئٹ کیا ’پریزیڈنٹ اور اسلامی شدت پسند عمران خان کو آفس سے ہٹا دیا گیا۔ ہٹایا جانا اچھا ہے۔ وہ دہشت گردی کا حامی اور آزادی، جمہوریت اور بھارت کا دشمن تھا۔
President and islamic extremist @ImranKhanPTI is removed from office. Good riddance.
He was a supporter of terror and an enemy of freedom, democracy and India. #khan #ImranRiazKhan #Pakistani #imrankhanPTIAdvertisement— Geert Wilders (@geertwilderspvv) April 9, 2022
خیخت نے ایک اور ٹوئٹ میں پاکستانی پرچم کی تصویر شیئر کی جس پر ’اے فیلڈ اسٹیٹ‘ لکھا ہوا تھا۔
AdvertisementPakistan. Islam. Terror. pic.twitter.com/VXJSrp7baw
— Geert Wilders (@geertwilderspvv) April 9, 2022
شدید اسلام مخالف ڈچ سیاست دان ماضی میں قرآن پر پابندی اور حجاب پر ٹیکس عائد کرنے، مساجد کو بند کرنے اور مسلمانوں کے لیے ڈچ سرحدوں کو بند کرنے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔
وہ 2018 اور 2019 میں رسول اللہ ﷺ کے خاکے بنانے کے مقابلے کے ارادے پر شدید ردِ عمل کا سامنا کر چکے ہیں۔
عالمِ اسلام میں نبی ﷺ کی تصویر کشی سختی سے ممنوع ہے اور اس عمل کو رسول اللہ کی بے حرمتی تصور کیا جاتا ہے۔
ڈچ سیاست دان کی جانب سے اس اقدام کے خلاف پاکستان میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے۔
اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان نے گستاخانہ خاکوں کا معاملہ پوری شدت کے ساتھ اقوامِ متحدہ اور او آئی سی میں اٹھایا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
