اسپیس ایکس بانی اور معروف امریکی صنعتکار ایلون مسک کا کہنا ہے کہ ان کی کمپنی اسپیس ایکس کی جانب سے تیار کردہ اسٹارشِپ اگلے سال کے اوائل میں چاند کے مدار کا چکر لگانے کے کوشش کرے گی۔
ایلون مسک نے امریکا کی نیشنل اکیڈمیز اسپیس اسٹڈی بورڈ کے اجلاس کے موقع پر کہا کہ “ہم دسمبر میں کچھ ٹیسٹ مکمل کریں گے جس کے بعد حتمی فلائٹ جنوری میں لانچ کی جائے گی۔”
مسک کا کہنا تھا کہ “پہلی فلائٹ میں بہت سے خطرات درپیش ہوں گے جن کے سبب کامیابی کے امکانات کم ہیں مگر مجھے امید ہےکہ ہمیں چاند پر انسان کی دوبارہ واپسی کے مشن میں خاطر خواہ کامیابی دیکھنے کو ملے گی۔”
اسپیس ایکس کے راکٹ اسٹار شپ نے اس سے قبل زمین کے مدار میں متعدد چکر کامیابی سے لگائے ہیں۔ کئی ناکام کوششوں کے بعد اسپیس ایکس کی تکنیکی ٹیم نے کامیابی کے ساتھ اسٹار شپ کو مشن کی تکمیل کے بعد دوبارہ واپس اتار لیا تھا۔
امریکی صنعتکار کے مطابق “رواں سال کے آخر تک امریکی انتظامیہ سے خلائی مشن کی اجازت لے لی جائے گی۔
ایلون مسک کے مطابق جنوری کے مجوزہ ٹیسٹ لانچ کے بعد 2022 کے آخر تک ایک درجن یا اس سے زائد لانچز کیے جائیں گے۔
امریکی اسپیس ایجنسی ناسا نے اپنے آرٹیمس پروگرام کے تحت 2025 تک انسان کی چاند پر واپسی کو ممکن بنائے جانے کےلیے اسپیس ایکس کے اسٹار شپ راکٹ کو چنا ہے۔
مگر ایلون مسک کے خیال کے مطابق وہ دنیا کا سب سے بڑا راکٹ تیار کر یں گے جو کہ کہیں زیادہ تعداد میں لوگوں کو نظام شمسی کے کسی بھی مقام تک لے جانے کے قابل ہوگا۔”
ان کا کہنا تھا کہ زمین سے انسانوں کی ہجرت اور دوسرے سیاروں پر رہائش کو یقینی بنانے کےلئے میرے خیال میں ہمیں 1000 بڑے راکٹوں کا استعمال کرنا پڑے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News