ایک ایرو اسپیس کمپنی نے بتایا ہے کہ وہ ایسے خلائی جہاز بنانے والی ہے جو دوبارہ استعمال کیے جا سکیں گے اور انہیں رن وے سے اڑایا اور اس پر اتارا جا سکے گا۔
امریکی ریاست واشنگٹن کے شہر بیلیویو کی مقامی فرم ریڈین ایرو اسپیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے خلائی جہاز، خلاء اور دنیا کے سفر کو مکمل طور پر بدل کر رکھ دیں گے۔
ریڈین ون نامی جہاز جب مکمل ہوگا تو یہ خلائی مدار میں لے جانے والا سنگل اسٹیج جہاز مکمل طور پر دوبارہ استعمال کیا جا سکے گا۔ جہاز کو واپس لانے کے 48 گھنٹے بعد دوبارہ پرواز پر اُڑایا جا سکے گا۔
فنڈ کی مد میں اس کمپنی نے 2 کروڑ 75 لاکھ ڈالرز جمع کیے ہیں اور اس کے لیے مختص کوئی مخصوص بجٹ کے متعلق نہیں بتایا گیا ہے۔ ماہرین کے تخمینے کے مطابق اس کو بنانے کے لیے ایک ارب ڈالرز سے اوپر کی لاگت آئے گی۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ اس جہاز کو بنانے کے لیے سیاحتی مارکیٹ کو مرکزِ نگاہ نہیں بنایا گیا بلکہ اس کو خلاء میں تحقیق، اشیاء سازی اور زمین کے متعلق مشاہدات اکٹھے کرنے کو آسان اور سستا بنانے کی غرض سے بنایا جا رہا ہے۔
ریڈین کا کہنا ہے کہ ان کے دوبارہ استعمال ہو سکنے والے اسپیس کرافٹ کے لیے عمودی لانچ سسٹم کی نسبت کم انفرااسٹرکچر کی ضرورت ہوگی اور اس کو 48 گھنٹوں میں دوبارہ اڑایا جاسکے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News