تیز رفتار فون چارجر کی ٹیکنالوجی بنانے والی ایک کمپنی نیویٹاس سیمی کنڈکٹر نے کہا ہے کہ برقی گاڑیاں ان کا اگلا بڑا جوا ہیں۔
نیویٹاس کے سی ای او جین شیریڈان نے ایک چینل سے گفتگو میں کہا کہ جو چیز کمپنی فون اور ٹیبلیٹ کے لیے 50 واٹس پر کر رہی ہے، وہی چیز وہ برقی گاڑیوں کو تیزی سے چارج کرنے کے لیے 5 ہزار یا 20 ہزار واٹس پر کرنے جارہے ہیں۔
نیویٹاس ٹیکنالوجی کے ساتھ ایک برقی گاڑی کو اس کے صارف کے گھر پر صرف ہونے والے موجودہ وقت کی نسبت ایک تہائی وقت لگے گا۔
شیریڈان کا کہنا تھا کہ مثال کے طور ہر ٹیسلا کو مکمل چارج ہونے میں 10 گھنٹے لگتے ہیں۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ یہ رات بھر کا کام ہے، میں سو رہا ہوں۔ کوئی بڑی بات نہیں۔ لیکن بعض اوقات آپ کے پاس روڈ پر 10 گھنٹے نہیں ہوتے۔
اگر یہی ٹیکنالوجی برقی گاڑی کے اندر استعمال کی جائے تو کار کی رینج 30 فی صد تک بڑھا جا سکتی ہے یا بیٹری کا سائز 30 فی صد تک کم کیا جا سکتا ہے، دونوں اپنے طریقے سے فائدہ مند ہیں۔
لیکن ہم ممکنہ طور پر یہ ٹیکنالوجی نئی گاڑیوں میں 2025 تک نہیں دیکھ سکیں گے۔
شیریڈان کا کہنا تھا کہ گیلیئم پریاڈک ٹیبل میں ایک ایسا کیمیائی عنصر اور قدرتی بائی پروڈکٹ ہے جو الومینیم جیسے دھاتوں کو چھانتے وقت بنتا ہے۔ دہائیوں سے اس مٹیریل کا کوئی استعمال نہیںتھا۔
لیکن جب گیلیئم کو نائٹروجن کے ساتھ گیلیئم نائٹریڈ میں ملایا جاتا ہے، یہ سیمی کنڈکٹرز کے لیے کارگر ہوجاتا ہے جس کو الیکٹرانک ڈیوائسز کے چارجنگ یونٹ میں لگایا جاتا ہے۔
گیلیئم نائٹریڈ کے سیمی کنڈکٹرز سیلیکون سے 20 گُنا تیز ہوتے ہیں اور اس کو اس قابل بناتے ہیں کہ یہ 3 گُنا زیادہ پاور دیں اور نصف سائز اور وزن میں 3 گُنا تیز چارج کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News