
ٹیسلا اپنی برقی گاڑیوں میں ایک اور خامی سامنے آنے کے بعد 27 ہزار گاڑیاں واپس منگوانے پر مجبور ہوگئی ہے۔
ٹیسٹ میں معلوم ہوا ہے کہ اگر درجہ حرارت منفی 10 ڈگری سیلسیس سے نیچے گِر جائے تو کیبن کا ہیٹنگ سسٹم کام کرنا چھوڑ دیاتا ہے جس کی وجہ سے ونڈ شیلڈ پر جمی برف باقاعدہ صاف نہیں ہوتی ہے۔
گزشتہ ہفتوں میں یہ تیسری بار ہے جب ٹیسلا کو اپنی گاڑیاں بڑی تعداد میں واپس منگوانی پڑ رہی ہیں۔
اس سے قبل ٹیسلا نے سیٹ بیلٹ کے لیے خبردار کرنے والے الارم میں خرابی اور خود کار ڈرائیونگ سسٹم کے اشاروں پر نہ رکنے کی وجہ سے دو بار بڑی تعداد میں گاڑیاں واپس منگوانے کا اعلان کیا تھا۔
اس کا اطلاق صرف امریکا میں ہوتا ہے اور یہ نیشنل ہائی وے ٹریفک سیفٹی ایڈمنسٹریشن کے ساتھ ہونے والے معاہدے کا حصہ تھا جس کا مطلب ہے کہ متاثرہ گاڑیاں حفاظتی معیار پر تب تک پورا نہیں اترتیں جب تک خرابی کو دور نہ کر دیا جائے۔
ٹیسلا کے مطابق یہ خرابی 2021-2022 کے ماڈل 3، ماڈل S اور ماڈل X کی گاڑیوں کے ساتھ 2020-2022 کی ماڈل Y کی گاڑیوں میں ہے۔
ٹیسلا نے ریگولیٹرز کو کہا ہے کہ یہ خرابی ممکنہ طور پر ہیٹ پمپ میں موجود کسی والو کے غیر ارادی طور پر کھلے رہ جانے اور ریفریجنٹ کے ایویپوریٹر کے اندر پھنس جانے کے سبب ہو سکتی ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ ونڈ شیلڈز باقاعدہ طور پر برف کو صاف کرنے میں ناکام ہو رہی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News