سائنس دانوں نے دو 30 کروڑ سال پُرانی چھوٹے جانوروں کی باقیات دریافت کی ہیں جنہوں نے اپنے اگلے پیر کھو دیے تھے۔ یہ دریافت سانپ کے جسم جیسے ریڑھ کی ہڈی رکھنے والے جانوروں کے ارتقاء پر روشنی ڈالے گی۔
امریکا کے اسمِتھ سونین نیشنل میوزیم آف نیچرل ہسٹری کے محققین کا کہنا تھا کہ آج کے دور کے ریپٹائلز جیسے کہ سانپ اور وورم لِزرڈ کے اجسام میں پیروں کی کمی اور انتہائی لمبائی سمیت کئی تبدیلیاں آئی ہیں۔
جسم میں ایسی تبدیلیوں کے سبب ان ابتدائی جانوروں نے مختلف ماحول میں مختلف انداز میں حرکت کے طریقے اپنائے۔
ارجن من کی سربراہی میں کام کرنے والی سائنس دانوں کی ٹیم نے امریکی ریاست اِلینوائے میں فرانسِس کرِیک پر بڑی شیل چٹان میں دو قدیم جانوروں کی باقیات دریافت کیں۔
ناگِنی میزونینس کا نام پانے والی یہ نئی قسم جسم کے انہتائی لمبے ہونے کے عمل سے گزری اور اس کے پیر ختم ہو گئے۔
سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ سانب کے جیسے جسم والا ناگِنی شاید 10 سینٹی میٹر تک بڑھا ہو، اور اس کے کوئی پیر نہیں تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News