مقبول شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلیکیشن ٹک ٹاک نے اہم سنگِ میل عبور کرلیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق انسٹاگرام، فیس بُک اور دیگر سوشل میڈیا پیلٹ فارمز کو اپنے جیسا بننے پر مجبور کرنے کے بعد ٹک ٹاک خود کو یوٹیوب جیسا بنانے جا رہا ہے۔
کمپنی کی جانب سے مسلسل ایسے نئے فیچرز پر کام کیا جا رہا ہے جو اسے یوٹیوب کا مقابلہ کرنے میں مدد فراہم کریں گے۔
ٹک ٹاک کو مختصر ورٹیکل ویڈیوز کے لیے جانا جاتا ہے اور لینڈ اسکیپ موڈ پر ویڈیوز کو بنانے سے گریز کیا جاتا ہے۔
ٹک ٹاک کی جانب سے تخلیق کاروں کو لینڈ اسکیپ ویڈیوز بنانے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔
ایسی ایک منٹ سے زائد طویل ویڈیوز کو کمپنی کی جانب سے پروموٹ بھی کیا جائے گا یا یوں کہہ لیں کہ وہ ویڈیو زیادہ افراد کی فیڈ میں نظر آئے گی۔
ٹک ٹاک میں 3 ماہ سے زائد عرصے سے موجود تخلیق کار اس ویور شپ بوسٹ کے اہل ہوں گے، بس ان کی ویڈیو اشتہار یا کسی سیاسی جماعت کی نہ ہو۔
کمپنی کی جانب سے لینڈ اسکیپ موڈ اور طویل ویڈیوز کو ترجیح دینے پر تخلیق کار یوٹیوب کی بجائے براہ راست اپنا مواد ٹک ٹاک پر پوسٹ کر سکیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News