مس یونیورس آرگنائزیشن کی جانب سے سعودی عرب کے رواں سال کے مقابلے میں شرکت سے متعلق خبروں کی تردید کردی گئی ہے۔
آرگنائزیشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ “ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ سعودی عرب میں مقابلے کے لئے انتخاب کا کوئی عمل نہیں ہوا ہے، اور اس کے برعکس کوئی بھی دعویٰ غلط ہے۔”
مس یونیورس نے اس بات پر زور دیا کہ ممالک کی نمائندگی کے لیے مقابلہ کرنے والوں کے انتخاب کا عمل مکمل ہوچکا ہے اور بتایا کہ “ہر ملک سے شرکاء کا انتخاب منصفانہ اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے سخت معیارات اور ضوابط کی پیروی کرتا ہے۔”
اس کے یہ واضح کیا کہ سعودی عرب فی الحال ان 100 سے زائد ممالک میں شامل نہیں ہے جو اس سال میکسیکو میں ہونے والے مقابلے میں شرکت کرنے والے ہیں۔
خیال رہے کہ آرگنائزر کی جانب سے یہ بیان سعودی ماڈل رومی القحطانی کی جانب سے سوشل میڈیا پر سالانہ مقابلے میں شرکت کے اعلان کے ایک ہفتے بعد سامنے آیا ہے۔
سعودی ماڈل رومی القحطانی اپنے ایک بیان میں سوشل میڈیا پر زور دے کر کہا تھا کہ وہ رواں سال مس یونیورس کے مقابلے میں مملکت کی نمائندگی کریں گی۔
رومی القحطانی کی پوسٹ، جس میں ان کی سعودی پرچم تھامے ہوئے اور مس یونیورس کا سلیش پہننے کی تصاویر ہیں، نے تیزی سے سوشل میڈیا پر صارفین کی توجہ حاصل کی تھی، کیونکہ اگر ایسا ہوتا تو وہ اس مقابلے میں مملکت کی نمائندگی کرنے والی پہلی خاتون ہوتی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News