زمین کا موسم لاکھوں سالوں سے برفانی دور اور گرم ادوار کے درمیان بدلتا رہا ہے جس کی بنیادی وجہ زمین کے مدار اور محور کے ہلکے ہلکے تغیرات ہیں۔
یہ تغیرات ملانکووٹچ سائیکلز کے نام سے جانے جاتے ہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد تنہا نہیں گھومتی۔ دوسرے سیارے مسلسل زمین پر کشش ثقل کا اثر ڈالتے ہیں جو آہستہ آہستہ زمین کے مدار، اس کے محور کے جھکاؤ اور قطبین کی سمت کو بدلتے ہیں۔
مریخ کا غیر متوقع کردار
ماہرین فلکیات طویل عرصے سے جانتے ہیں کہ مشتری اور زہرہ زمین کے موسمی سائیکلز میں اہم کردار ادا کرتے ہیں لیکن ایک حالیہ تفصیلی تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ مریخ بھی اگرچہ گیس کے دیو سیاروں سے چھوٹا ہے لیکن زمین کے موسمی ردھم پر حیرت انگیز حد تک اثر انداز ہوتا ہے۔
اسٹیفن کین کی قیادت میں محققین نے کمپیوٹر سمیولیشنز میں مریخ کے ماس کو موجودہ مقدار سے صفر سے لے کر دس گنا تک بڑھایا اور دیکھا کہ اس سے زمین کے مدار میں لاکھوں سالوں میں کس طرح کے تغیرات آتے ہیں۔ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ مریخ زمین کے موسموں کے تعین میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔
اہم موسمی سائیکلز اور مریخ کا اثر
تمام سمیولیشنز میں سب سے مستحکم خصوصیت 405,000 سالہ ایکسنٹرسٹی سائیکل تھی جو زہرہ اور مشتری کے اثرات کی وجہ سے قائم رہتی ہے۔ یہ سائیکل زمین کے موسمی تغیرات کے لیے مستقل بنیاد فراہم کرتی ہے، چاہے مریخ کا ماس کچھ بھی ہو۔
تاہم تقریباً 100,000 سالہ چھوٹے سائیکلز جو برفانی ادوار کے آغاز اور خاتمے کو متاثر کرتے ہیں مریخ پر منحصر ہیں۔ سمیولیشنز میں جیسے جیسے مریخ کا ماس بڑھتا ہے یہ سائیکلز لمبے اور زیادہ طاقتور ہوجاتے ہیں۔
سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ جب مریخ کا ماس صفر کے قریب ہوتا ہے تو ایک اہم موسمی پیٹرن بالکل غائب ہوجاتا ہے۔
2.4 ملین سالہ ’’گرینڈ سائیکل‘‘ جو طویل المدتی موسمی تغیرات پیدا کرتا ہے، صرف اسی صورت میں موجود رہتا ہے جب مریخ کے پاس اتنا ماس ہو کہ وہ مناسب کشش ثقل پیدا کرسکے۔ اس سائیکل سے زمین کو ملنے والی سورج کی روشنی میں لاکھوں سالوں میں فرق آتا ہے۔
زمین کے محور کا جھکاؤ یا اوبلیکویٹی بھی مریخ کی کشش ثقل سے متاثر ہوتا ہے۔ 41,000 سالہ اوبلیکویٹی سائیکل جو زمین کی جیولوجیکل ریکارڈز میں ظاہر ہوتی ہے، مریخ کے ماس بڑھنے پر لمبی ہوجاتی ہے۔
اگر مریخ دس گنا زیادہ بھاری ہو تو یہ سائیکل 45,000 سے 55,000 سال کی مدت میں بدل جاتی ہے جس سے برفانی تہوں کے بڑھنے اور گھٹنے کا پیٹرن نمایاں طور پر بدل جاتا ہے۔
زمین جیسی دنیا کی رہائش پذیری کے لیے اہم
یہ دریافت زمین جیسے سیاروں میں دوسرے سیاروں کے اثرات کو سمجھنے میں بھی مددگار ہے۔ ایک زمین جیسا سیارہ اگر اپنے نظام شمسی میں مناسب بڑے ہمسایہ کے ساتھ ہو تو موسمی تغیرات ایسے ہوں جو شدید سردی سے بچائیں یا موسموں کو زندگی کے لیے موزوں بنائیں۔
تحقیق سے یہ واضح ہوتا ہے کہ زمین کے ملانکووٹچ سائیکلز صرف زمین اور سورج تک محدود نہیں بلکہ پورے سیاروں کے نظام کی پیداوار ہیں جس میں مریخ نے غیر متوقع اہم کردار ادا کیا ہے۔


















