مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی جارحیت کاسلسلہ جاری ہے، بھارت کے غیرانسانی ظلم وستم کے تسلسل کو3ماہ گزر گئےلیکن قابض بھارتی افواج اورمودی حکومت پہ چھائی مظلوم کشمیریوں کی ہیبت کا یہ عالم ہے کہ وہ کرفیو میں معمولی سی بھی نرمی دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔
کمشیرمیڈیاسروس کے مطابق وادی کشمیرمیں جگہ جگہ بھارتی فوجی تعینات ہیں، کشمیریوں کا کہنا ہے وہ تمام رکاوٹیں توڑکرآزادی حاصل کر کے ہی رہیں گے۔ آزادی کے متوالوں کی جانب سے سری نگر،بڈگام، گندربل، اسلام آباد، پلوامہ،کلگام، شوپیاں بانڈی پورہ، بارہمولا، کپواڑہ سمیت دیگر علاقوں میں مظاہرے کیے گئے۔
کشمیریوں کےمظاہرے کےدوران قابض فوج نے ان پرآنسو گیس کی شیلنگ کی اورپیلٹ گنزکااستعمال کیاجس سےمتعدد کشمیری زخمی ہوگئے۔اس کے باوجود بھی نوجوان مظاہروں میں بھارت مخالف نعرے لگاتے رہے۔
مقبوضہ وادی میں آزادی کے نعروں کی گونج ہے، کشمیریوں میں بھارتی مظالم کے خلاف ڈٹےرہنےکاعزم ہے، دھڑا دھڑگرفتاریوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے چٹان کی طرح مضبوط ہیں۔ کشمیری پاکستانی پرچم تھامے آزادی کے حق میں اور ’’گو انڈیا گو‘‘ کے نعرے لگا رہے ہیں۔
مقبوضہ کشمیرمیں انٹرنیٹ ،موبائل سروس، ٹی وی نشریات بدستورمعطل ہیں جبکہ حریت رہنماوں کوبھارتی فورسزنےجیلوں میں قید کررکھاہے۔ محبوبہ مفتی سمیت سابق وزرائےاعلیٰ گھروں میں نظربندہیں۔
مقبوضہ وادی میں مظلوم کشمیریوں کودواؤں ،کھانےپینےکی اشیاکی شدیدقلت کاسامناہے۔ مقبوضہ وادی کےمظلوم مکین اپنی بنیادی ضروریات سےبھی محروم ہوگئے۔ مقبوضہ وادی میں نظام زندگی بدستور مفلوج ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیرمودی سرکارکی جانب سےباضابطہ طورپردوحصوں میں تقسیم کردیاگیا۔
مقبوضہ کشمیر31اکتوبرکو دوحصوں میں تقسیم ہوگیا۔ مودی حکومت کی جانب سےمقبوضہ کشمیرباضابطہ طور پر دو علیحدہ علیحدہ خطوں میں بٹ گیا۔
بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر کابٹوارہ کرنے کے منصوبے پر 31 اکتوبر 2019 کو باضابطہ طور پر عمل درآمد کرنےکافیصلہ کیاگیاتھا۔
جموں وکشمیراورلداخ دوالگ الگ یونین
جموں وکشمیراورلداخ دوالگ الگ حصوں کے طورپرگورننس کاحصہ ہیں جس پردہلی حکومت کی جانب سے براہ راست حکومت ہوگی۔
لداخ اورجموں وکشمیرپردو الگ الگ گورنرزکی تعینات کردیے گئے جس میں جموں اوروادی کے لیےگریش چندرمرموکواورلداخ کے لیےآر کےماتھرکومقرر کیاگیا۔
مقبوضہ وادی میں بٹوارے سےپہلے سےتعینات گورنرستیا پال ملک کو گواکا نیا گورنر مقرر کیاگیا۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدام پرسوگ کا سماں ہے۔ وادی میں دکانیں بند اور گلیاں سنسان ہیں۔ مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News