سعودی عرب میں یومیہ 168 طلاقیں
سعودی عرب میں کیےجانےوالےتازہ سروےکےمطابق اس وقت ملک بھرمیں ہرگھنٹےمیں 7 جبکہ یومیہ 168 طلاقیں ہورہی ہیں۔
سعودی عرب کے نشریاتی ادارے کی جانب سےکیےجانے والے تازہ سروے کےمطابق اس وقت ملک بھرمیں ہرگھنٹےمیں 7 جبکہ یومیہ 168 طلاقیں ہورہی ہیں۔
رپورٹ میں طلاق کی بڑھتی شرح کومعاشرے کے لیے مہلک کینسر قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس عمل سے سب سے زیادہ نقصان متاثرہ مرد و خواتین سمیت ان کے بچوں اور ملکی معیشت کو بھی ہو رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں چوں کہ حکومت شادی کے لیے قرض بھی فراہم کرتی ہے جو تقریباً 24 لاکھ روپے تک ہوتا ہے اور طلاق کی وجہ سے جوڑے سرکاری قرض واپس نہیں کرپاتے۔
Advertisementفيديو | 7 حالات طلاق في الساعة الواحدة بالمملكة #الإخبارية pic.twitter.com/PW2QjROCMf
— قناة الإخبارية (@alekhbariyatv) January 27, 2020
اسی طرح طلاق کی وجہ سے ملکی معیشت کو سالانہ 3 ارب ریال کا نقصان ہو رہا ہے۔
اس سروے سے قبل ایک اور سروے میں یہ بات سامنےآئی تھی کہ سعودی عرب کی 96 فیصد خواتین اپنی کمائی سےشادی کے لیے رقم بچانے کا خیال نہیں رکھتیں۔
سروے میں بتایا گیاتھاکہ 81 فیصد طلاقیں شوہریابیوی کےاہل خانہ کی جانب سےجوڑےکی ذاتی زندگی میں مداخلت کی وجہ سےہوتی ہیں۔
سروے میں شوہراور بیوی کے درمیان مناسب پیار، بات چیت نہ ہونے اور ایک دوسرے کے جذبات کا احترام نہ کرنے کو بھی طلاق کی ایک بڑی وجہ بتایا گیا تھا۔
سروے میں بےجوڑ شادی کوطلاق کی اہم وجہ قراردیاگیاہے۔
حیران کن بات یہ ہے کہ سعودی عرب میں طلاق اور خواتین کی جانب سے شادی کو غیر اہم سمجھنے کے عمل میں گزشتہ 5 سال کے دوران اضافہ ہوا ہے اور ان ہی 5 برسوں میں سعودی حکومت نے خواتین کو زیادہ خودمختاری بھی دی ہے۔
اس سے قبل اگست 2019 میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق سعودی عرب میں طلاق کا تناسب کم تھا گزشتہ رپورٹ کے مطابق ہر گھنٹے میں 5 طلاقیں ہو رہی تھیں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News