بھارتی سبزی فروش خاتون کی ویڈیو وائرل ہوگئی ، منظرعام پر آنے والی ویڈیو میں خاتون کو انگریزی میں احتجاج کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اندور سے تعلق رکھنے والی رئیسہ انصاری خاتون نے میونسپل حکام کے خلاف انگریزی میں احتجاج کیا جس کی ویڈیو خوب وائرل ہو گئی۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سبزی فروش خاتون انگریزی میں یہ کہہ رہی ہیں کہ میونسپل آفیسر یہاں سبزی فروشوں کو ہراساں کرتے ہیں۔
رئیسہ انصاری کا کہنا ہے کہ میں آم بیچ رہی تھیں اورمیونسپل والے ٹھیلا ایک جگہ لگنے نہیں دے رہے تھے، صبح سے ادھر سے ادھر بس جگہ تبدیل کر ہی ہوں اور اسی تنگی کی وجہ سے اب احتجاج کرنا شروع کیا۔
خاتون سے جب انکی تعلیم کے بارے میں پوچھا گیا تورئیسہ انصاری نے کہا کہ میں نے اپنا سبزی اور پھل کا کاروبار شروع کرنے سے قبل مٹیریل سائنس میں پی ایچ ڈی کی تھی۔
بھارت میں ماسک نہ پہننے پر 2 سال قید اور ایک لاکھ جرمانہ
خاتون سے جب یہ سوال کیاگیا کہ وہ کوئی اچھی نوکری کیوں نہیں کرتی تو رئیسہ انصاری نے کہا کہ سبزی بیچنا ان کا خاندانی کاروبار ہے، خاتون کا کہنا تھا کہ میرا خاندان گزشتہ 60 سے 65 سال سے سبزی بیچ رہا ہے۔
رئیسہ انصاری نے مزید کہا کہ کہ میں پرائیوٹ نوکری نہیں کرنا چاہتی، پرائیوٹ نوکری سے کچھ خاص فائدہ نہ ہوتا جبکہ یہاں لوگوں کے دماغ میں یہ چیز ہے کہ کورونا وائرس مسلمانوں کی وجہ سے پھیلا ہے اور میرا نام رئیسہ ہے، یہی وجہ ہے کہ مجھے کوئی نوکری نہیں دیتا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News