یوگنڈا کے دارالحکومت کمپالا میں دو زور دار دھماکوں کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کے مطابق دھماکے میں تین خودکش حملہ آور بھی ہلاک ہوگئے۔ دھماکے کے نتیجے میں شہر میں افراتفری پھیل گئی جبکہ لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
ترجمان پولیس فریڈ ایننگا کا کہنا تھا ’بم حملوں کے خطرات ابھی بھی ہیں بالخصوص خودکش حملہ آوروں کی جانب سے۔
ترجمان نے دھماکوں کا ذمہ دار انتہاء پسند مسلح گروپ ایلائیڈ ڈیموکریٹک فورسز کو ٹھہرایا۔
عینی شاہدین کے مطابق ایک دھماکا پولیس اسٹیشن کے قریب اور دوسرا حملہ پارلیمنٹ کی عمارت کے قریب ہوا۔
پارلیمنٹ کے قرب ہونے والا دھماکا ایک انشورنس کمپنی کے دفتر میں ہوا جس کے نیتجے میں باہر کھڑی گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔
نیشنل براڈکاسٹر یو بی سی کے مطابق کچھ ارکانِ پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ کی عمارت کی حدود سے نکلتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔
ترجمان پولیس نے بتایا کہ شہر کے پبلک اسپتال میں کم از کم 33 افراد کا علاج کیا جارہا ہے۔
لوگ جلد میں شہر چھوڑ رہے ہیں جن میں سے کئی موٹر سائیکلوں پر شہر سے بھاگ رہے ہیں۔
یوگنڈا کے حکام گزشتہ ہفتوں میں ہونے والے بم دھماکوں کی پیشِ نظر احتیاط برتنے پر زور دے رہے ہیں۔
گزشتہ ماہ 23 اکتوبر کو کمپالا کے نواحی علاقے مین ایک ریسٹورانٹ میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ سات زخمی ہوئے تھے۔
پولیس کے مطابق اس واقعے کے دو روز بعد پسنجر بس حملہ ہوا جس میں صرف خودکش حملہ آور مارا گیا۔
ان حملوں سے قبل برطانوی حکومت نے یوگنڈا ٹریول ایڈوائزری میں کہا تھا کہ انتہاء پسندوں کی جانب سے مشرقی افریقی ملک میں حملوں کے امکانات ہیں۔
ریسٹورانٹ پر دھماکے کی ذمہ داری اے ڈی ایف نے قبول کی تھی۔ اے ڈی ایف کا تعلق وسطی افریقا میں دہشتگرد تنظیم داعش کے ساتھ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News