ترک صدر رجب طیب اردوان کے نئے معاشی اقدامات کے نتیجے میں لیرا کی قدر میں 50 فیصد تک اضافہ ہوگیا۔
نئی معاشی پالیسی میں ترک صدر کی جانب سے ملکی ڈپازٹ کے تحفظ کے لیے نئے اقدامات کا اعلان کیا گیا تھا۔
ترک کرنسی کی مسلسل بے قدری بالآخر نہ صرف تھم گئی بلکہ رواں ہفتے لیرا کی قدر میں حیرت انگیز طور پر اضافہ ہوگیا۔
ترک کرنسی کی قدر میں مسلسل کمی کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان نے ترک عوام کے اوپن مارکیٹ سے ڈالر خریدنے پر پابندی عائد کردی جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ترک کرنسی کی قدر میں مسلسل اضافہ ہوتا چلا گیا۔
کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے بعد صدر اردوان سرکاری ٹی وی پر نئی اقتصادی تجاویز کا اعلان کرنے آئے تو اس وقت لیرا 10 فیصد کمی پر ٹریڈ کر رہا تھا۔ نئی معاشی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے ترک صدر نے ترک عوام کو اپنی بچت کسی بھی غیرملکی کرنسی میں تبدیل کرنے سے روک دیا تھا۔
نئے اقدامات کے تحت مرکزی بینک کو شرحِ سود میں کمی کو جاری رکھنے پر زور دیا گیا اور قرض لینے کی لاگت کو 15 فیصد سے کم کرکے 14 فیصد کر دیا گیا۔
اس سے قبل ترک کرنسی تاریخ کی کم ترین سطح پر تھی جس کے بعد طیب اردوان نے وزیر خزانہ کو عہدے سے ہٹادیا تھا۔
ترک صدر رجب طیب اردوان شرحِ سود میں اضافے کے سخت مخالف ہیں۔ رجب طیب اردوان کے مطابق شرحِ سود مہنگائی کو کم کرنے کے بجائے اس میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ مسلم عقیدے نے انہیں شرحِ سود میں اضافے سے روک رکھا ہے۔ وہ شرحِ سود میں کمی کرتے جارہے ہیں اور بحیثیت مسلمان وہی کریں گے جو دین کہتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News