سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کی ایک آئل ریفائنری میں ڈرون حملے کے بعد لگی آگ پرقابو پالیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کی وزارت توانائی نے بیان جاری کیا کہ جس کے مطابق دارالحکومت ریاض کی آئل ریفائنری میں ڈرون حملے کے بعد لگنے والی معمولی نوعیت کی آگ پرقابو پالیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ آگ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اورنہ ہی تیل کی سپلائی متاثرہوئی ہے جبکہ یہ حملہ جمعرات کی صبح 4:40 کے قریب ہوا ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ اس طرح کے حملے نہ صرف سعودی عرب کو نشانہ بناتے ہیں بلکہ دنیا کو توانائی کی فراہمی کی سلامتی اور استحکام کو بھی نشانہ بناتے ہیں۔
تاہم حکام نےڈرون حملہ کس کی جانب سے کیا گیا اس بارے میں کوئی تفصیل نہیں بتائی ہے جبکہ فوری طور پر کسی گروپ کی جانب سے کوئی ذمہ داری بھی قبول نہیں کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات یمن کے حوثی باغیوں کا نشانہ رہی ہیں۔
حوثی باغیوں نے 2019 میں مشرقی صوبے ابقیق میں آئل پروسیسنگ فیسیلٹی پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جبکہ اس حملے نے عارضی طور پر سعودی عرب کی روزانہ کی نصف پیداروان کو نقصان پہنچایا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News