یوکرین پر ایٹمی حملے کے پیش نظر امریکہ اور چین نے اتفاق کیا ہے کہ ایٹمی ہتھیار کبھی بھی اور کہیں بھی استعمال نہیں ہونے چاہیے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہفتے کو امریکی صدر جوبائیڈن اور چین کے صدر شی جن پنگ کے درمیان ملاقات ہوئی جو تین گھنٹے تک جاری رہی۔
ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ بشمول یوکرین ایٹمی ہتھیار کبھی اور کہیں بھی استعمال نہیں ہونے چاہیے۔
بعد ازاں وائٹ ہاؤس کی جانب سے بھی ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دونوں صدور نے جنگ میں ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی کے خلاف اپنی پوزیشن کو واضح کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر نے چینی صدر کو بتایا کہ امریکہ چین کے ساتھ بھرپور مقابلہ جاری رکھے گا لیکن یہ مقابلہ ہر گز تنازع میں تبدیل نہیں ہوگا۔
وائٹ ہاؤس کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ امریکی صدر نے چین کی جانب سے تائیوان کے خلاف بڑھتے ہوئے جارحانہ اقدامات پر اعتراض اٹھایا ہے۔
دوسری جانب چین کے وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چینی صدر نے امریکی ہم منصب سے یوکرین کے حالات پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
جاری بیان کے مطابق چین کے صدر نے کہا ہے کہ چینی حکام روس اور یوکرین کے درمیان بات چیت کی بحالی کے منتظر ہیں اور اس کی حمایت کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ یہی توقع کی جارہی تھی کہ جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس کے سائیڈ لائن پر دونوں صدور کے درمیان پہلی بالمشافہ ملاقات پر یوکرین جنگ موضوع بحث رہے گی۔
اس ملاقات میں پہلے دونوں صدور نے ہاتھ ملایا جب کہ اسی دوران صدر جوبائیڈن نے کہا کہ سپر پاورز کی ذمہ داری ہے کہ دنیا کو دکھائیں کہ وہ اپنے اختلافات کو سنبھال سکتے ہیں اور آپسی مقابلے کو تنازع میں بدلنے سے روک سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News