اسرائیل نے بھوک کو بھی ہتھیار بنالیا، فلسطینیوں کی بذریعہ قحط نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے، اب تک بھوک سے جاں بحق بچوں کی تعداد 27 ہوگئی۔
اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدیدار بھی اس ظلم کا اعتراف کررہے ہیں ، انسانی حقوق کے ہائی کمشنر والکر ٹرک نے کہا ایسے شواہد سامنے آرہے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے امداد کی ترسیل کو روکا جا رہا ہے یا اس عمل کو سست کیا جا رہا ہے، جس سے لگتا ہے کہ اسرائیل غذائی قلت کو بطور ہتھیار استعمال کررہا ہے۔
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں قحط ثابت ہونے پر یہ اسرائیل کا جنگی جرم تصور کیا جائےگا۔
عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو حکم دیا ہے کہ غزہ میں بلا روک ٹوک امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
اس ساری صورتحال میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو رفح پر حملے کیلئے بضد ہے ، مغویوں کے اہلخانہ کے نام پیغام میں کہا صرف فوجی قوت سے ہی یرغمالیوں کی رہائی ممکن بنائی جا سکتی ہے ۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے مغازی کیمپ پر حملہ کرکے 8 فلسطینیوں کو شہید کردیا، اسرائیل نے شام کے ساتھ چھیڑ چھاڑ بھی شروع کردی ۔ حلب پر حملہ کرکے آٹھ افراد کو شہید کردیا۔
صیہونی فوج کی رفح، خان یونس، شجاعیہ پربمباری جاری ہے، 24 گھنٹوں کے دوران مزید 62 فلسطینی شہید ہوگئے، شہدا کی تعداد ساڑھے 32 ہزارسےتجاوز کرگئی ، جن میں 14 ہزار بچے شامل ہیں ، 36 اسپتالوں میں دو تہائی سے زیادہ اسپتال غیر فعال ہوچکے ہیں ۔
دوسری جانب حماس نے ایک حملے میں متعدد اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک و زخمی کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News