ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چودھویں کے چاند کے دوران انسانوں کو سمندر میں موجود شکاری مخلوق سے ہوشیار رہنا چاہیئے۔
’شارک سائئیڈ آف مون‘ نامی تحقیق میں چاند کے پورا ہونے کے موقع پر شارک کے حملوں میں اضافے کے متعلق بتایا گیا۔
لوئیزیانا اسٹیٹ یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف فلوریڈا کے محققین نے تقریباً 50 سال کے شارک کے حملوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔
انہوں نے دیکھا کہ چاند کے نصف سے مکمل ہونے کے درمیان جب چاند کی روشنی 50 فی صد سے زیادہ تھی، تب شارک کے بلا اشتعال حملے اوسط سے زیادہ تھے۔
40 فی صد سے کم روشنی میں شارک کے حملوں کی تعداد اوسط سے کم تھی۔
صرف شارک ہی وہ مخلوق نہیں جو مکمل چاند کے دوران خطرناک ہو جاتی ہے۔
سال 2000 میں برطانیہ میں ایک تحقیق کی گئی تھی جس میں 1997 سے 1999 کے درمیان ایمرجنسی میں جانے والے ان مریضروں کو دیکھا گیا تھا جنہیں جانوروں نے کاٹا تھا۔
ڈیٹا کے مطابق مکمل چاند کے دوران حملوں میں واضح اضافہ تھا۔
شارک کے متعلق یہ مطالعہ مکمل چاند اور بڑھتے حملوں کے درماین کوئی واضح تعلق نہیں دِکھاتا لیکن یہ بتاتا ہے کہ چاند کی وجہ سے ہونے والی جیو میگنیٹک ایکٹیویٹی کا جانوروں پر اثر ہو سکتا ہے۔
یہ تحقیق چاند کی روشنی کو شارک کے حملوں کے خطروں کا تعین کرنے کے خلاف تنبیہ کرتی ہے لیکن یہ بتاتی ہے کہ چاند کی روشنی شارک کا رویہ سمجھنے میں مدد دے سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News