برطانوی جزائر آؤٹر ہیبرائڈز میں آبی انجینیئرز کی جانب سے نئے پائپوں کی تنصیب کے لیے کی گئی کھدائی میں قرونِ وسطی کی ایک نایاب جگہ دریافت ہوئی ہے۔
یہ جگہ، جس کے متعلق خیال کیا جارہا ہے کہ 500 سال قبل بھیڑوں کو پالنے کے لیے استعمال کی جاتی تھی، لوئس کے جزیرے میں گریس کے قریب اسکاٹش ملازمین نے دریافت کی۔
جگہ سے گڑھے، پتھر کی چیزیں اور کچھ 100 ٹکڑے برتنوں کے ساتھ کوڈ اور ہیڈوک نامی مچھلیوں اور دیگر غیر شناخت شدہ جانوروں کی بڑی ہڈیاں دریافت ہوئیں۔
اس جگہ کی تاریخ کا تعین 14 ویں اور 16ویں کے درمیان کیا جارہا ہے۔
یہ عرصہ اس دور پر محیط ہے جب ان جزائر پر حکمرانی کرنے والے لارڈز کی سلطنت اختتام کو پہنچی اور جان مک ڈونلڈ دوم کی آبائی زمینیں اور خطابات اسکاٹ لینڈ کے جیمز چہارم کی جانب سے 1493 میں ضبط کر لیے گئے۔
ماہرِ آثارِ قدیمہ الیسٹیئر رِیس کا کہنا تھا کہ دریافتوں نے جزیرے پر گزارے گئے دور کے متعلق سمجھنے میں مدد دی۔
رِیس نے کہا کہ ہمارے پاس مغربی جزائر کے متعلق قرونِ وسطی کے بہت قلیل شواہد تھے۔ ایک وجہ عمارتوں کی ساخت ہوسکتی ہے اور ممکنہ طور پر ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ بعد کے بلیک ہاؤس بستیوں نے ابتدائی شواہد کو مبہم کردیا ہو۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News