وزیر خزانہ محمد اورنگزیب خان نے عوام کو بڑی خوشخبری سنادی ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو کم از کم تین سال کا نیا پروگرام درکار ہے، 14 اپریل کو واشنگٹن جا رہے ہیں، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے ملاقات ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بڑے پروگرام کی جانب جا رہے ہیں، نئے پروگرام کے تحت کوشش ہے جولائی تک اسٹاف لیول ایگریمنٹ ہو جائے۔
محمد اورنگزیب خان نے کہا کہ نگراں حکومت نے معیشت کی بہتری کیلئے مثبت اقدامات کیے، بہتر معاشی پالیسیوں کی بدولت جلد معیشت مستحکم ہوگی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈسکوز کی پہلے گورننس کر کے ان کو پرائیویٹائزیشن کی طرف لے جانا ہے، دیگر پرائیویٹائزیشن کیلئے ابھی کام شروع ہوا ہے، سرکلرڈیٹ کوکم اور ایکسپورٹ کو بڑھانا ہے، ایس او ای کا ریفارم کرنا ہے، پرائیویٹائزیشن کرنی ہے، یہ کونسا ایسا اقدام ہے جو پاکستان کے حق میں نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال 9.4 ٹریلین کی محصولات کا ٹارگٹ ہے، 3 ٹریلین کی لیکج ہے، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم امپلیمنٹ نہیں کیا، ہمیں غلطیوں سے سیکھنا ہو گا، ٹیکس کلیکشن میں کمی ہے اسے ٹھیک کرنا ہو گا۔
محمد اورنگزیب خان نے کہا کہ نقصانات والے اداروں کی نجکاری کی پائپ لائن میں لائیں گے ، توانائی میں نقصان کو نہیں روکیں گے تو قیمتیں بڑھیں گی، ہم بزنس کمیونٹی کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ جو ادارے نقصان میں ہیں نجکاری کرنا ہو گی اور ہم نے حکومتی اخراجات کو کم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی بتدریج کم ہوگی، ہمارا صنعتوں کے ساتھ رابطہ ہے، امید ہے صنعتیں ترقی کرینگی، سب سے زیادہ ٹیکس صنعتکار دیتے ہیں، ہمیں کام کرنا ہے، اگر عملدرآمد میں کوئی رکاوٹ ہوگی تو پھر دیکھیں گے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ افراط زرمیں آہستہ آہستہ کمی آئے گی، رمضان میں مہنگائی کے نمبرز میں اضافہ ہوا مجموعی سطح پرمہنگائی کی شرح کم ہو رہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News