سوئیڈن کی جانب سے بڑے پیمانے پر کووڈ-19 ٹیسٹنگ کو روک دیا گیا ہے۔
سوئیڈن کی جانب سے لوگوں میں انفیکشن کی علامات سامنے آنے کے باوجود یہ ٹیسٹنگ کا عمل روکتے ہوئے موبائل سٹی-اسکوائر ٹینٹ سائٹس، ڈرائیو-اِن سواب سینٹرز اور ہوم-ڈیلِیورڈ ٹیسٹ ختم کر دیے گئے ہیں جو وباء کے دوران لازمی تھے اور ان کے ذریعے بیماری کے پھیلاؤ کے متعلق اہم ڈیٹا سامنے آیا ہے۔
سوئیڈش حکومت کی جانب سے لیے گئے اس قدم کے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ چوں کہ اومیکرون ویریئنٹ تیزی سے پھیلتا ہے لیکن اس کی شدت کم ہوتی اس لیے مہنگی ٹیسٹنگ کے کچھ ہی فائدے ہیں۔ حکومت اس کو عام وبائی مرض کی طرح لینے پر سوچ رہی ہے۔
سوئیڈن کے پبلک ہیلتھ ایجنسی کے چیف کیرِن ٹیگمارک وائزل نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ہم ایک ایسے مقام تک پہنچ چکے ہیں کہاں ٹیسٹنگ کی قیمت اور اہمیت کا کوئی جواز نہیں رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ کریں تو اس کا مطلب ہےکہ ہفتے کا 50 لاکھ کرونا (تقریباً 5.5 کروڑ ڈالرز) اور مہینے کے 2 ارب کرونا (22 کروڑ ڈالرز) خرچ ہوں گے۔
بدھ سے صرف ہیلتھ کیئر اور بزرگوں کی دیکھ بھال کرنے والے ملازمین اور وہ افراد جن کو کورونا سے زیادہ خطرہ ہے، اگر ان میں علامات ہوئیں تو ان کا مفت پی سی آر ٹیسٹ کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News