اکثر لوگ صحت مند ہونے کے باوجود منہ کا ذائقہ کڑوا ہونے کی شکایت کرتے دکھائی دیتے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں کسی بھی کھانے کا ذائقہ محسوس نہیں ہوتا اوراس طرح ایسے افراد کو خود کو بیمار تصور کرنے لگتے ہیں۔
کسی بیماری جیسے بخار کی صورت میں منہ کا ذائقہ کڑوا ہونا عام ہے، ساتھ ہی یہ تیز یا کھٹی غذائیں کھانے کا ایک عام ردعمل بھی ہوسکتا ہے۔ تاہم، جب منہ کا ذائقہ طویل عرصے کڑوا رہے تواس کے بارے جاننا اور کسی ماہر سے رابطہ کرنا نہایت ضروری ہے جبکہ کچھ آسان گھریلو علاج کے ساتھ ناخوشگوار ذائقہ کو بھی بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
منہ کا ذائقہ ایک پیچیدہ احساس ہے جو بہت سے عوامل سے متاثر ہو سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے یہاں پر منہ میں کڑوے ذائقے کی بہت سی ممکنہ وجوہات کے بارے میں بتایا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: منہ کی صحت بڑھانے کے لیے اینٹی بیکٹیریل ماؤتھ واش گھرپرتیارکریں
منہ کا ذائقہ تبدیل ہونے کو طبی طور پر ڈیسجیوسیا کہا جاتا ہے اگر اس کا علاج نہ کیا جائے تویہ طویل عرصے تک جاری رہ سکتا ہے۔ اس کیفیت میں منہ کا ذائقہ تلخ، گندا یا نمکین ہوتا ہے۔
اسباب
منہ میں کڑوا ذائقہ کی بہت سی وجوہات ہیں جوسنگین تو نہیں ہیں تاہم، علامات پریشان کن ہو سکتی ہیں اور کسی شخص کی معمول کی خوراک یا روزمرہ کی زندگی سے لطف اندوز ہونے میں مداخلت کر سکتی ہیں۔
خشک منہ
خشک منہ، جسے زیروسٹومیا بھی کہا جاتا ہے، اس وقت ہوتا ہے جب منہ کافی تھوک پیدا نہیں کرتا ہے۔ چونکہ تھوک منہ میں بیکٹیریا کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے، اس لیے تھوک کم ہونے کا مطلب بیکٹیریا کا زیادہ ہونا ہے۔
زیروسٹومیا میں مبتلا افراد منہ میں چپچپا، خشک احساس محسوس کرتے ہیں۔ یہ ادویات، پہلے سے موجود عوارض، یا تمباکو کے استعمال جیسے عوامل کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ مستقل طور پر خشک منہ والے افراد کو مناسب تشخیص کے لیے معالج سے رابطہ کرنا ضروری ہے۔
دانتوں کے مسائل
دانتوں کی ناقص صفائی بھی منہ میں کڑوا ذائقہ پیدا کر سکتی ہے۔ یہ انفیکشنز اور مسوڑھوں کی بیماری یا ان میں سوزش کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
دانتوں کو باقاعدگی سے برش اور فلاس کرنے سے دانتوں کے بہت سے عام مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔ ساتھ ہی اینٹی بیکٹیریل ماؤتھ واش کا استعمال بھی مفید ثابت ہوسکتا ہے۔
حمل
حمل کے پہلے سہ ماہی کے دوران منہ کا کڑوا ذائقہ ہونا ایک عام شکایت ہے۔ حمل کے دوران جسم میں ہارمونز میں اتار چڑھاؤ آتا ہے۔ یہ تغیر حواس کو متاثر کر کے جو مخصوص خواہشات کا سبب بن سکتا ہے۔ تاہم یہ عام طور پر حمل یا پیدائش کے بعد ختم ہو جاتا ہے۔
مینوپاز
مینوپاز سے گزرنے والی خواتین بھی منہ میں کڑوے ذائقہ کو محسوس کر سکتی ہیں اس کی وجہ جسم میں ایسٹروجن کی نچلی سطح ہے۔
ایسڈ ریفلوکس
ایسڈ ریفلوکس منہ میں ناپسندیدہ تلخ ذائقہ کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ یہ حالات اس وقت پیدا ہوتے ہیں جب پیٹ کے اوپری حصے میں موجود پٹھے یا اسفنکٹر کمزور ہو جاتے ہیں اور تیزاب یا پت کو فوڈ پائپ میں اوپر آنے دیتے ہیں۔
تناؤ اور اضطراب
زیادہ تناؤ اور اضطراب کی سطح جسم میں تناؤ کے ردعمل کو متحرک کر سکتی ہے، جو اکثر افراد میں منہ کے ذائقے کے احساس کو بدل دیتی ہے۔ اس طرح منہ خشک ہونے لگتا ہے جس کے نتیجے میں کڑوا ذائقہ محسوس ہوتا ہے۔
اعصاب
حس، ذائقہ کے بڈز براہ راست دماغ کے اعصاب سے جڑے ہوتے ہیں۔ اعصاب کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے اس میں تبدیلی آسکتی ہے اور منہ کا ذائقہ کڑوا محسوس ہوسکتا ہے۔
سپلیمنٹس
کچھ لوگوں میں، بعض ادویات، سپلیمنٹس، یا طبی علاج منہ میں کڑوے ذائقہ کا باعث بن سکتا ہے۔ اس کی وجہ دوائیوں کا ذائقہ کڑوا ہونا ہے یا ان میں موجود کیمیکل لعاب میں خارج ہوتے ہیں۔
کیلشیم، آئرن، وٹامن ڈی اور ملٹی وٹامنزمنہ میں کڑوا ذائقہ پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، خاص طور پر اگر اسے زیادہ مقدار میں لیا جائے۔ جب انہیں لینا چھوڑ دیاجاتا یے تو ذائقہ بہتر ہوجاتا ہے۔
کیلشیم، آئرن، وٹامن ڈی، ملٹی وٹامنز اور قبل از پیدائش کے وٹامنز آپ کے منہ میں دھاتی ذائقہ پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، خاص طور پر اگر اسے زیادہ مقدار میں لیا جائے۔ سوزش اور اینٹی ہسٹامائنز جیسی دوائیں یا ذیابیطس، دل کے امراض، خود بخود مدافعتی امراض اور اینٹی بایوٹک کے لیے نسخے کی دوائیں بھی کڑوے یا دھاتی ذائقے کا سبب بن سکتی ہیں۔ ایک بار جب آپ دوا ختم کر لیں تو ذائقہ ختم ہو جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News