فوری طور پر تیار شدہ اور پکائے جانے والے کھانے، بیکری آئٹم، ڈبوں میں بند گوشت، مائیکروویو میں پکنے والے کھانے، ڈبہ بند سوپ اور سبزیاں، دیر تک برقرار رہنے والے میٹھے کھانے اور سافٹ ڈرنکس، سب پروسیسڈ اور الٹرپروسیسڈ فوڈ میں شامل ہیں۔ ماہرین پہلے ہی ان کے خطرات سے خبردار کرچکے ہیں۔ اب ایک تحقیق سےمعلوم ہوا ہے کہ ان کا استعمال دماغی امراض کی وجہ بن سکتا ہے اور وقت سے پہلے موت سے ہمکنار کرسکتا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق ان کھانوں کی بہتات نہ صرف دماغی صحت کے لیے مضر ہوسکتی ہیں بلکہ عارضہ قلب میں مبتلا کرکے قبل ازوقت موت کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔ ماہرین نے انہیں الٹراپروسیسڈ فوڈ (یوپی ایف ) کا نام دیا ہے۔
آسٹریلیا میں سائنسدانوں نے 14 مختلف مطالعات کا دوبارہ جائزہ (میٹا اسٹڈی) کیا ہے۔ یہ مطالعہ تین سال تک برقرار رہا جس میں 99 لاکھ افراد کی غذائی عادات اور امراض کا جائزہ لیا گیا تھا۔
اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اگر کوئی مسلسل یوپی ایف کھاتا رہے تو اس میں امراضِ قلب کے شکار ہونے کا خطرہ 50 فیصد بڑھ جاتا ہے۔ ٹائپ ٹو ذیابیطس کا خطرہ 12 فیصد اور اینزائٹی سمیت دیگر نفسیاتی امراض میں مبتلا ہونے کا خطرہ 48 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔
پھر یہ غذائیں فوری طور پر موٹاپے کی جانب دھکیلتی ہیں۔ اس کے علاوہ معدے کے امراض اور دمے کی وجہ بھی بنتی ہیں۔ یہ تحقیق برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News