Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

شاپنگ سینٹرزکھولنے کا حکم عید تک ہے،عدالت

Now Reading:

شاپنگ سینٹرزکھولنے کا حکم عید تک ہے،عدالت
supreme court

supreme court

کورونا وائرس ازخود نوٹس کیس میں چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ شاپنگ سینٹرز ہفتہ اور اتوار کو کھلے رکھنے کاحکم عید کی وجہ سےدیا گیا، تاہم عید کے بعد صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا ۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ اسلام آباد میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 5 لارجر بینچ نے کورونا ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، عدالت میں چیئرمین این  ڈی ایم اے، اٹانی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ بھی پیش ہوئے۔

کمرہ عدالت میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ’ہماری تشویش اخراجات سے متعلق نہیں بلکہ سروسزکے معیارپر ہے، کورونا کےمشتبہ مریض کا سرکاری لیب سے ٹیسٹ پازیٹیو اورپرائیویٹ سے نیگیٹو آتا ہے، سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے ملازمین کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا، ملازمین کا کورونا ٹیسٹ سرکاری لیب سے پازیٹیو اورنجی سے نیگیٹو آیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ ہیومن ریسورس بہترکام نہیں کررہی، جب مریض ان کے پاس پہنچتا ہے تو وہ پھنس جاتا ہے، لاہور ایکسپو سینٹر اور اسلام آباد میں قرنطینہ سینٹرز سے لوگوں کی ویڈیوز دیکھنے کو مل رہی ہیں، لوگ غصے میں کہہ رہے ہیں کہ باہر مرجاؤ لیکن پاکستان نہ آؤ، دس دس لوگ قرنطینہ سینٹر میں ایک ساتھ بیٹھے ہیں، یہ کیسی قرنطینہ ہے؟ ان قرنطینہ سینٹرز میں کوئی صفائی کا خیال نہیں رکھا جارہا ہے۔

جسٹس گلزار احمد کا مزید کہناتھا کہ لوگوں کو جانوروں سے بھی بدتررکھا جارہا ہے، حکومتی وسائل کو عوام  پرخرچ ہونا چاہیےمحض 2 فیصد مخصوص کلاس کے لیے سرکاری وسائل استعمال نہیں ہونے چاہئیں۔

Advertisement

انہوں نے ریمارکس دیے کہ این ڈی ایم اے صرف شہروں میں کام کررہا ہے، دیہاتوں تک تو گیا ہی نہیں، جتنے قرنطینہ سینٹرز قائم ہوئے ہیں وہ صرف شہروں میں ہیں، ایک دفعہ جو بندہ قرنطینہ سینٹر پہنچ گیا وہ پیسے دیے بغیر باہر واپس نہیں آسکتا، چاہے وہ نیگیٹو ہی کیوں نہ ہو۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پیسوں کے لیے کھیل نہ کھیلا جائے، ہرچیز پیسہ نہیں ہوتی، پیسہ اہم نہیں ہے بلکہ انسان اہم ہیں، عمومی تاثر ہےکہ وسائل غیرمتعلقہ افراد کے ہاتھوں میں ہیں۔

اس موقع پرچیئرمین این ڈی ایم اے نےعدالت کوآگاہ کیا کہ این ڈی ایم اے کی وجہ سے 10 حفاظتی کٹ تیار ہورہی ہیں جبکہ 1187 وینٹی لیٹرز کا آرڈردیا تھا جس میں سے 300 پاکستان پہنچ چکے ہیں، 20 اپریل کے بعد اب تک کوئی حفاظتی کٹ پاکستان نہیں منگوائی۔

اس پرچیف جسٹس نے کہا کہ ہمارے یہاں جوسامان منگوایا جاتا ہے اس میں معیار نہیں دیکھا جارہااوراین ڈی ایم اے سارا سامان چین سے ایک ہی پارٹی سے منگوا رہا ہے،  آپ کو ہر چیز اپنےملک میں بنانی چاہیے، کھانے پینے کی اشیا، دوائیں اور دیگر سامان اپنے ملک میں تیارکریں، آپ نے کروڑوں روپے لگادیے لیکن کچھ ہوتا نظر نہیں آرہا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہرچیز چین سے منگوائی جا رہی ہے، چین سے گھٹیا مال منگوایا جاتا ہے جو 10روپے کا لےکر ہزارکا یہاں بیچتے ہیں۔

اٹارنی جنرل کا اس موقع پر کہناتھا کہ عوام سپریم کورٹ کے فیصلوں کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں، عدالت کے کل کے حکم سے لوگ سمجھ رہے ہیں کورونا سنجیدہ مسئلہ نہیں رہا، عدالت کے حکم کے باعث انتظامیہ کو اقدامات کرنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں، عدالت سے استدعا ہےعدالت  ریمارکس اور فیصلے دیتے ہوئے معاملے کی سنجیدگی کو بھی مدنظر رکھے۔

Advertisement

ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ لاک ڈاؤن پہلے جیسا موثر نہیں رہا، بیوٹی سیلون اور حجام کی دکانیں کھل رہی ہیں، اس پر چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ یہ ہماری وجہ سے نہیں کھل رہے، آپ کے انسپکٹر پیسے لے کر اجازت دے رہے ہیں۔

ایڈووکیٹ جنرل نےکہا کہ عدالت نےسندھ حکومت کو کچھ نہیں کہا، سندھ حکومت نے تمام سرکاری دفاتر کھول دیے ہیں، سب رجسٹرار کا آفس آپ نے کھول دیا ہے جو بڑی کرپشن کا ادارہ ہے۔

چیف جسٹس نےریمارکس دیے کہ شاپنگ سینٹر ہفتہ اور اتوار کو کھولنے کا حکم عید کی وجہ سےتھا، جس کے بعد صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔جس کے بعد عدالت نے سماعت برخاست کرتے ہوئے 8 جون تک ملتوی کردیا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
چین کے تعاون سے پہلی پاکستانی ہنگورکلاس آبدوز کی لانچنگ
صوبائی وزیر سید ذولفقار علی شاہ کو سندھ کی پبلک لائیربریز سے متعلق بریفنگ
گرین پاکستان انیشیٹیو کانفرنس کا انعقاد، آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی شرکت
حکومت نے اچانک عام تعطیل کا اعلان کردیا
کوئی ایسا فیصلہ نہیں جو شہباز شریف نے نواز شریف سے پوچھے بغیر کیا ہو،رانا ثناء اللہ
کلائمیٹ چینج کونسل کا اجلاس، علی امین گنڈا پور نے شکایتوں کے انبار لگا دیئے
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر