امریکا میں سیاہ فام شہری جارج فلوائیڈ کی ہلاکت میں ملوث چاروں پولیس افسران پر فردِ جرم عائد کردی گئی ہے ۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست منی ایپلس کے سفید فام افسر پرسیاہ فام شہری کی ہلاکت کے مقدمے میں سیکنڈ ڈگری یا دوسرے درجے کے قتل کی فرد جرم عائد کردی گئی ہے جبکہ ان کے 3 ساتھیوں کو بھی فرد جرم کا سامنا ہے۔
فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق مذکورہ پولیس افسر نے جارج فلوائیڈ نامی ایک سیاہ فام امریکی شہری کے گردن کو گھٹنے سے دبائے رکھا جس کے بعد وہ دم توڑ گیا، جارج فلائیڈ پر الزام تھا کہ اس نے جعلی نوٹ سے سگریٹ خریدنے کی کوشش کی۔
امریکی سینیٹرایمی کلوبچرنے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پرپیغام میں کہا کہ ’منی سوٹا کے اٹارنی جنرل کیتھ ایلیسن جارج فلائیڈ قتل کیس میں ڈیریک چاوین کے خلاف فرد جرم میں اضافہ کررہی ہے اور ان ساتھ ہی ان کے 3 ساتھیوں پر بھی فردِ جرم عائد کی جارہی ہے‘۔
ان افسران میں 34 سالہ ٹو تھاؤ، 26 سالہ جے الیگزینڈر اور 37 سالہ تھامس لین شامل ہیں جنہیں حراست میں لے لیا گیا ہے،۔
دوسری جانب جارج فلوائیڈ کے اہلِ خانہ نے ایک بیان میں پولیس افسران کے خلاف نئی فرد جرم کو ’ تلخ و شیریں لمحہ‘ قرار دیا ہے ۔
واضح رہے کہ 5 مئی کو رونما ہونے والے اس کے واقعے بعد امریکا کی متعدد ریاستوں میں نسل پرستی کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا جس کے دوران تشدد اور لوٹ مار کے متعدد واقعات بھی رونما ہوئے جبکہ امریکا کی کئی ریاستوں اور شہروں میں کرفیو نافذ کردیا گیا تھا ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News