Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

پیپلزپارٹی اتحاد میں واپسی کی خواہشمند ہے،مولانا فضل الرحمان

Now Reading:

پیپلزپارٹی اتحاد میں واپسی کی خواہشمند ہے،مولانا فضل الرحمان
عمران خان

پی ڈی ایم کےسربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہناہے کہ اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتیں استعفوں پر تیار نہیں، پیپلز پارٹی اور عوامی نشینل پارٹی کے پی ڈی ایم سے استعفے منظور نہیں کئے گئے۔

مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی اتحاد میں واپسی کی خواہشمند ہے لیکن ہماری شرط پر سوچ بچار کی وجہ سے تاخیر ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور اے این پی کے لئے اتحاد میں شمولیت میں کوئی رکاوٹ نہیں، اتحاد برقرار ہے اور عید کے بعد اس کا سربراہی اجلاس بلایا جائے گا۔

سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ اگر پیپلزپارٹی اتحاد میں واپس آ کر ہمارا موقف تسلیم کر لےتو ہم سینیٹ میں ان کے اپوزیشن لیڈر کو بھی تسلیم کرسکتے ہیں۔

  مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی بھی باپ سے ووٹ لینے پر پیپلزپارٹی سے ناراض ہے، ان کی قیادت کو کسی دباﺅ کی وجہ سے اتحاد سے علیحدگی کا اعلان کرنا پڑا ہے۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے لئے اتحاد کے دروازے کھلے ہیں، جو ہم نے وضاحت طلب کی تھی وہ دے دیں تومعاملات آگے چل پڑیں گے۔

فضل الرحمان نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم میں اب ن لیگ کی قیادت شہباز شریف کریں گے اور عید کے بعد بھرپورعوامی رابطہ مہم چلائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو بحال کرنے کے لئے ملک میں سیاسی استحکام انتہائی ضروری ہے، موجودہ پارلیمنٹ میں ان ہاﺅس تبدیلی کا کوئی آپشن نہیں، انتخابی اصلاحات کے لئے ایسی قومی حکومت کے قیام کی راہ ہموار ہو سکتی ہے جس میں اپوزیشن کا پلڑا بھاری ہو۔

سربراہ پی ڈی ایم نے مزید کہا کہ کشمیر پر بھارت کے مقابلے میں ہمارے موقف میں مضبوطی تب ہی پیدا ہوگی جب ہم معاشی طور پر مضبوط ہوں گے،کمزور معیشت کی وجہ سے ہماری خارجہ پالیسی اور دفاع میں بھی مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے میرا اسمبلیوں سے حلف نہ لینے کا مطالبہ نہ مان کر اپنا نقصان کیا، اگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کچھ عرصے کے لئے حلف نہ اٹھاتے تو معاملات کی نوعیت کچھ اور ہوتی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تجارت کے ہم بھی حق میں ہیں لیکن اس سے قبل اقتصادی استحکام اور سیاسی مفاہمت بہت ضروری ہے، ماضی میں جب ملک کی معیشت مضبوط تھی تو واجپائی بس میں کر بیٹھ کر لاہور آگیا تھا، اس وقت بھی ہم نے ان کا استقبال کیا تھا۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ کمزور معیشت کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر پر ہمارا موقف تحلیل ہو رہا ہے، ہم بہت کمزور پوزیشن پر کھڑے ہیں، اس صورتحال سے نکلنے کے لئے ہمیں مفاہمت سے راستہ بنانا پڑے گا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
خیبر میں سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، تین دہشت گرد جہنم واصل
ایشیائی ترقیاتی بینک کی کلائمٹ فنانسنگ 23.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئی
سگریٹ ٹیکس میں اضافے سے فروخت میں کمی کا رجحان
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل
نوجوان ملک میں قیمتی زرمبادلہ کمانے میں اہم کردار اداکر سکتے ہیں، وزیراعظم
پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ مسترد کر دی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر