اپوزیشن لیڈر سکندر ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کے کسی بھی حکم کی پاسداری کرنا غیر آئینی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کی پریس کانفرنس ہوئی جس میں اپوزیشن لیڈر سکندر ایڈوکیٹ نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 3 سالوں میں بلوچستان میں غیر جمہوری اور غیر قانونی اقدامات اپوزیشن کے خلاف کیے گئے، بجٹ اجلاس کے دوران ہمارے ساتھیوں پر بکتر بند گاڑی چڑھائی گئی، اپوزیشن اراکین کئی دنوں تک تھانے میں رہے، : ہم نے ظلم کے خلاف لڑنے کاعزم کر رکھا ہے۔
سکندر ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ ہم نے وزیر اعلیٰ جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائی، ہماری تحریک عدم کا گورنر ہاؤس سے جواب نہیں آیا،: وزیر اعلیٰ جام کمال کے ساتھ اکثریت نہیں اب وہ وزیر اعلیٰ کہلانے کے حقدار نہیں رہے، جام کمال کے کسی بھی حکم کی پاسداری کرنا غیر آئینی ہے۔
اپوزیشن لیڈر سکندر ایڈوکیٹ نے کہا کہ گورنر کل اسمبلی کا اجلاس بلائیں اور جام کمال اعتماد کا ووٹ لیں، پی ٹی آئی کا فیصلہ ہے کہ وہ اکثریت کا ساتھ دیں گے، 65 کے ایوان میں سے صرف 8 اراکین جام کمال کے ساتھ ہیں۔
بلوچستان اسمبلی میں ملک نصیر شاہوانی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ جام کمال خود اعتراف کر چکے ہیں کہ ان کے ساتھ 24 اراکین ہیں، حکومت برقرار رکھنے کے لیے جام کمال کو 33 اراکین کی حمایت درکار ہے، 14 ستمبر سے آج تک صوبے میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں۔
ثناء بلوچ نے بھی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ تحریک اعتماد کی اب ضرورت نہیں، وزیر اعلیٰ اعتراف کرچکے ہیں کہ ان کے پاس اکثریت نہیں، آئین کی پاسداری کرتے ہوئے گورنر اسمبلی کا اجلاس بلائیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News