چیئرمین نیب کی تعیناتی کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان نے آج اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس اعلیٰ سطحی اجلاس میں وزیر قانون فروغ نسیم، شہزاد اکبر، وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدری سمیت وفاقی وزرا شریک ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں چیئرمین نیب کی تعیناتی سے متعلق اہم فیصلہ ہوگا۔ اجلاس کابینہ اجلاس کے بعد ہوگا۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال کو توسیع دینے سے متعلق سمری اجلاس میں پیش ہوگی، منظوری کے بعد سمری صدر مملکت کو بھجوائی جائے گی۔
امکان ہے کہ وزیر قانون قانونی مسودہ وزیراعظم کو پیش کریں گے۔ حتمی فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے۔
عید میلاد النبی پر قیدیوں کی سزا میں کمی کی منظوری بھی متوقع ہے۔
وزارت داخلہ نے چھوٹے جرائم میں ملوث قیدیوں کی سزا میں 90 روز کمی تجویز کی ہے۔ سزا میں کمی کا اطلاق کرپشن، قتل اور ریپ کے ملزمان پر نہیں ہو گا۔
اجلاس میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پنڈورا پیپرز میں شامل پاکستانی شخصیات اور کمپنیوں کا معاملہ بھی زیر بحث آے گا ۔
کابینہ پیپرز میں شامل افراد کے خلاف ممکنہ کارروائی پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔
کابینہ اقتصادی رابطہ کمیٹی اور کمیٹی برائے توانائی کے فیصلوں کی توثیق کرے گی۔ کمیٹی برائے قانون سازی کے فیصلوں کی توثیق بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔
ادویات کے ٹی وی، ریڈیو اور اخبارات میں اشتہارات دینے کی منظوری بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔ ڈرگز ریسرچ کے لیے کمیٹی کی نامزدگی بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔
دوسری جانب گزشتہ روز وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں پنڈورا لیکس معاملے پر مشاورت کی گئی۔
اجلاس میں پنڈورا لیکس کے بعد کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا جبکہ موجودہ ملکی سیاسی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔
وزیراعظم کو پنڈورا پیپرز میں شامل پاکستانی افراد سے متعلق بریفنگ دی گئی جبکہ اجلاس میں پنڈورا پیپرز میں شامل پاکستانی شہریوں کے خلاف تحقیقات کے حوالے سے تجاویز پر غور بھی کیا گیا۔
اجلاس میں کامیاب پاکستان پروگرام اور مہنگائی کنٹرول کرنے سے متعلق اقدامات پر بھی وزیراعظم کو بھی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیر اعظم انسپکشن کمیشن کے تحت ایک اعلیٰ سطحی سیل قائم کیا جائے گا۔ یہ سیل پنڈورا لیکس میں شامل تمام افراد سے جواب طلبی کرے گا اور حقائق قوم کے سامنے رکھیں جائینگے۔
اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے وزیر قانون کو ٹی او آرز بنانے کی ہدایت کردی ہے۔ ایف آئی اے، ایف بی آر اور نیب سیل کی معاونت کریں گے اور اگر اثاثے ڈکلیئر نہ ہوئے تو ایف بی آر تحقیقات کرے گی۔
سیل مخصوص وقت میں کام کرکے رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گا اور سیل کی رپورٹ کی روشنی میں وزیراعظم کارروائی کے احکامات دیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News