وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ای کامرس عون عباس بپی نے کہا ہے کہ پاکستان جون 2023 تک ای کامرس کے تجارتی حجم کو 9 بلین ڈالر تک بڑھانے کا ہدف رکھتا ہے۔
بپی نے بیان میں اعتراف کیا کہ پاکستان کی ای کامرس تجارت میں پہلے سے ہی متضاد اعداد و شمار موجود ہیں، تاہم، 4.5 بلین ڈالر کی موجودہ تجارت کے ساتھ ہم اسے 9 بلین ڈالر تک لے جا سکتے ہیں۔
ایس اے پی ایم کا کہنا تھا کہ حکومت ای کامرس تاجروں کو ہر طرح سے سہولت فراہم کرے گی، انہوں نے یقین دلایا کہ “میں ای کامرس کے تاجروں کے تمام مسائل بشمول اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) اور دیگر ٹیکس ایجنسیوں کا خیال رکھوں گا۔
بپی نے کہا کہ زیادہ تر مسائل فنانس، ٹیکس، لاجسٹکس ڈیٹا اور ایز آف ڈوئنگ بزنس (ای او بی ڈی) سے متعلق ہیں “ہم پہلے ہی سے واقف ہیں، اور حکومت اس پر پوری توجہ دے گی”۔
ایس اے پی ایم نے کہا کہ حکومت جلد ہی پہلی ای کامرس یونیورسٹی قائم کرے گی جو نہ صرف پاکستان بلکہ ابھرتی ہوئی ای کامرس بین الاقوامی مارکیٹ میں بھی ای کامرس کے تاجروں کی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ای کامرس یونیورسٹی کا قیام نہ صرف نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرے گا بلکہ ملک کو عالمی سپلائی چین کا حصہ بننے کی راہ ہموار کرے گا جس سے پاکستان کی معاشی طاقت میں اضافہ ہوگا۔
اسی طرح حکومت ملک میں پہلا ای کامرس ویب پورٹل بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے،جس سے غیر قانونی تجارت کو روکنے میں مدد ملے گی۔
عون عباس بپی نے مزید کہا کہ چینی ای کامرس کمپنی علی بابا کی مدد سے ایک ای کامرس پورٹل بنایا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News