
بی سی سی آئی کی کماؤ پوت آئی پی ایل سیزن 15 کے میڈیا رائٹس حاصل کرنے لئے طبل جنگ بج چکا ہے ، 4 کمپنیز کے مابین رائٹس کے حصول کی جنگ ہو گی۔
بی سی سی آئی نے پہلی بار 8200 کروڑ روپے میں 10 سال کے لیے آئی پی ایل کے حقوق فروخت کیے تھے۔ پھر سونی پکچرز نیٹ ورکس کو یہ حقوق مل گئے۔
بی سی سی آئی کے صدر سورو گنگولی نے بھی کہا ہے کہ آئی پی ایل کے حقوق 40 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ میں جا سکتے ہیں۔
آئی پی ایل میں کھلاڑیوں کے میگا آکشن کے بعد اب اس ایونٹ کے میڈیا رائٹس کے حقوق خریدنے کے لئے ’ای آکشن‘ کی جنگ ہو گی۔
اس کے لیے دنیا کی کئی بڑی براڈکاسٹنگ کمپنیوں کے درمیان مقابلہ ہے۔ آئی پی ایل کے میڈیا رائٹس کے لئے بھارت کی چار بڑی کمپنیوں کے مابین زور دار ٹکر ہونے والی ہے، اور تمام کمپنیاں اپنی پروڈکٹس کی تشہیر کے لئے آئی حاصل کرنے کی تیاری کر رہی ہیں۔
بی سی سی آئی میڈیا کے حقوق کی نیلامی کے لیے ٹینڈر دستاویز تیار کر رہا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ اس بار آئی پی ایل میچز کے نشریاتی حقوق حاصل کرنے کے لیے پچھلی بار کے مقابلے تین گنا زیادہ رقم خرچ کی جا سکتی ہے۔
اس وقت بھارت کے ایک نجی چینل کے پاس آئی پی ایل کے میڈیا حقوق ہیں۔ انہوں نے 2018 سے 2022 تک پانچ سال کے لیے 16,347.50 کروڑ روپے میں رائٹس حاصل کیے تھے۔ نجی چینل کا معاہدہ اپریل-مئی 2022 میں ختم ہو رہا ہے۔
بھارتی اخبارکی خبر کے مطابق 2023 سے 2027 کے درمیان آئی پی ایل کی نشریات کے لیے 50 ہزار کروڑ روپے تک خرچ کیے جا سکتے ہیں۔
اگلے پانچ سالوں کے لیے نیلامی دو سے تین ماہ میں کی جا سکتی ہے۔ ایک مشاورتی فرم کے حوالے سے رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ اس بار آئی پی ایل کے حقوق کی قیمت کسی بھی اندازے سے زیادہ ہوگی۔
اگر منافع اور نقصان کے دستاویز کو دیکھیں تو اس کی قیمت 30-32 ہزار کروڑ سے زیادہ نہیں ہے کروڑ سے زیادہ نہیں ہے۔ لیکن یہ ایک ایسا اسٹریٹجک اقدام ہوگا جس سے پورے کاروبار پر اثر پڑتا ہے۔
ایک مشاورتی افسر کا حوالہ دیتے ہوئے، رپورٹ میں لکھا گیا ہے، ’جب نجی چینل نے 2017 میں میڈیا کے رائٹس کے لیے 16,000 کروڑ روپے دیے تھے، تب بھی یہ کہا گیا تھا کہ زیادہ رقم خرچ کی گئی ہے۔
یہ قابل بحث ہے کہ نجی چینل نے پیسہ کمایا یا نہیں لیکن آئی پی ایل کے ذریعے انہوں نے ہاٹ اسٹار کو اٹھایا۔ کسی بھی نئے بولی لگانے والے کے لیے سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ وہ اپنے سبسکرائبرز کو کتنا بڑھاتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News