ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ بھارت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور غیر انسانی فوجی محاصرے کو ختم کرے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار احمد نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آج بھاتی ناظم الامور کو آج وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا، بھارتی ناظم الامور سے حریت رہنماء الطاف احمد شاہ کی غیر انسانی حراستی شہادت پر شدید احتجاج کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ حریت رہنماء الطاف احمد شاہ گزشتہ 5 برس سے بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں قید تھے، بارہا الطاف احمد شاہ کی بگڑتی صحت پر ان کی صاحبزادی کے تحفظات اور بھارتی وزیر اعظم کو خط کے باوجود بے حسی پر شدید افسوس کا اظہار کیا گیا۔
عاصم افتخار احمد کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت الطاف احمد شاہ کو تسلی بخش طبی امداد فراہم کرنے میں ناکام رہی، الطاف احمد شاہ کی شدید خرابی صحت سے آگاہی کے باوجود بھارتی حکومت کی لاتعلقی افسوسناک ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ الطاف احمد شاہ گردوں کے سرطان میں مبتلا تھے، بھارتی حکومت ان کے ہسپتال میں داخل ہونے اور ضروری تشخیصی ٹیسٹوں میں بھی غیر معمولی تاخیر کا باعث بنی۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام الطاف احمد شاہ کے اہل خانہ کو ان سے ملنے کی رسائی سے انکار کرنے پر اڑے رہے، بھارتی حکومت نے انسانی بنیادوں پر ان کی ضمانت کی درخواست کی عدالتی سماعت میں جان بوجھ کر تاخیر کی۔
ترجمان دفترخارجہ نے یہ بھی کہا کہ الطاف احمد شاہ کو سزا دینے کی وجہ ان کا حریت رہنماء سید علی گیلانی کے داماد اور کشمیری عوام کے حقیقی نمائندہ ہونا تھی، ان کی موت بھارتی حکومت کی دانستہ غفلت، انسانی حقوق کی نظر اندازی اور حریت رہنماؤں کو دبانے و ظلم ڈھانےکی منظم مہم کا نتیجہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی ناظم الامور کو گزشتہ برس سخت پبلک سیفٹی ایکٹ کے بعد حریت رہنما اشرف صحرائی کی قابل مذمت حراستی موت بھی یاد دلائی گئی، بھارتی ناظم الامور کو محمد یاسین سمیت حریت رہنماؤں کے ساتھ کیے گئے بے رحمانہ سلوک پر پاکستان کے شدید خدشات سے آگاہ کیا گیا۔
عاصم افتخار احمدکا یہ بھی کہنا تھا کہ یاسین ملک، مسرت عالم بھٹ، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی اور کئی دوسرے جنہیں من گھڑت مقدمات میں غیر قانونی حراست کا سامنا ہے، ترجمان دفترخارجہ
انہوں نے کہا کہ تشویشناک بات ہے کہ ان میں سے بشمول یاسین ملک بہت سے حریت رہنماء دائمی بیماریوں میں مبتلا ہیں اور انہیں فوری طبی امداد کی ضرورت ہے، 2019 سے اب تک کم از کم 4 کشمیری سیاسی قیدی بھارتی حراست میں شہید ہو چکے ہیں۔
عاصم افتخار احمد نے یہ بھی کہا کہ بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ الطاف احمد شاہ کی حراست میں ہونے والی موت کی فوری تحقیقات کرائے اور بھارتی حکومت فوری طور پر اس ظلم میں ملوث ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔
ان کا کہنا تھا کہ الطاف احمد شاہ کی نعش کو فوری طور پر ان کے اہل خانہ کو واپس کیا جائے تاکہ مرحوم کی ان کی خواہش کے مطابق تدفین کی جاسکے۔
ترجمان دفترخارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت مقامی کشمیری قیادت کو غیر قانونی طور پر یرغمال بنائے رکھنے اور انہیں ان کے بنیادی انسانی حقوق سے محروم کرنے سے باز رہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنی ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کو فوری طور پر روکے جبکہ بھارت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، غیر انسانی فوجی محاصرے کو ختم کرے۔
ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار احمد نے مزید کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے عوام کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل قراردادوں اور ان کی خواہشات کے مطابق حق خود ارادیت کا استعمال کرنے دے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News