Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

ریکوڈک منصوبے کی نگرانی کے لیے اتھارٹی قائم کی جائے، چیف جسٹس

Now Reading:

ریکوڈک منصوبے کی نگرانی کے لیے اتھارٹی قائم کی جائے، چیف جسٹس
سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کا انتخابات اور فوجی عدالتوں کیخلاف مقدمہ سماعت کیلئے مقرر کرنے کا فیصلہ

ریکوڈک صدارتی ریفرنس میں چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ حکومت ریکوڈک منصوبے کی نگرانی کے لیے سی پیک طرف کی اتھارٹی تشکیل دے۔ 

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ریکوڈک صدارتی ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے حکومت کو ریکوڈک منصوبے پر باقاعدہ اتھارٹی اور حکومتی پالیسی بنانے کا مشورہ دیا۔

چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ ریکوڈک منصوبے کا پچھلا معاہدہ مخصوص کمپنی کے لیے رولز میں نرمی دینے پر کالعدم ہوا، ریکوڈک منصوبے میں دی جانے والی چھوٹ اور رولز میں نرمی کو پالیسی کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اگر ایک بار پالیسی بن جائے گی تو عدالت کے لیے فیصلہ کرنے میں آسانی ہو گی، تمام بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے ملک کی یکساں پالیسی سے شفافیت آئے گی۔

Advertisement

ایڈشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ریکوڈک منصوبے میں 10 ارب ڈالر کی ملک کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہو رہی ہے، ریکوڈک منصوبے سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی ہچکچاہٹ ختم ہو گی اور ملک میں سرمایہ آئے گا۔

عدالت نے کہا کہ ابھی تک آپ مطمئن نہیں کر سکے کہ ایک مخصوص کمپنی کے لیے حکومت نئی قانون سازی کیوں کر رہی ہے؟ بار بار یہ کہہ کر ڈرایا جا رہا ہے کہ ریکوڈک منصوبہ 15 دسمبر تک طے نا ہوا تو 10 ارب ڈالر کا بوجھ پڑ جائے گا۔

ایڈشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تاھ کہ عدالت کو ڈرا نہیں رہا لیکن اگر 10 ارب ڈالر کا جرمانہ پڑ گیا تو قوم ہی بھگتے گی، حکومت بلوچستان کو اس معاہدے میں برابر کی حصہ دار ہے۔

چیف جسٹس عمر عطابندیال نے ریمارکس دیے کہ حکومت بلوچستان کوئی بہت مضبوط اتھارٹی نہیں ہے،  ریکوڈک معاہدہ اور اس کے بعد پورے منصوبے کی نگرانی کون کرے گا۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ سی پیک کی طرز کی ایک اتھارٹی بنائیں جو ریکوڈک منصوبے کا جائزہ لیتی رہے، دوبارہ ریکوڈک منصوبے کو تباہ ہونے نہیں دینا چاہتے، ریکوڈک معاہدے میں ملک پر ابھی بھی 4.5 ارب ڈالر کا بوجھ ہے۔

عدالت نے کہا کہ آپ ایک معاہدے کی آسانی کے لیے رولز میں نرمی کر سکتے ہیں لیکن اپنا معیار نہیں گرا سکتے، ریکوڈک سے ملحقہ علاقوں میں آبادی کے حقوق بھی متاثر نہیں ہونے چاہیں۔

Advertisement

بعد ازاں کیس کی سماعت 14 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے تحفے میں ملا قیمتی قلم توشہ خانہ میں جمع کروا دیا
پی ٹی آئی کو بڑا سیاسی دھچکا لگ گیا
پاکستان نے اخراجات کو کم کرنے کا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کردیا
فیکٹریوں اور بینکوں سے بھاری رقم لے کر جانے والوں کو لوٹنے والا سب سے بڑا گروہ پکڑا گیا
رواں مالی سال معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل نہ ہونے کا خدشہ
کرغزستان سے پاکستانیوں کی واپسی کیلئے کے پی حکومت کا اہم اعلان
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر