تیونس کے ساحل پر تارکین وطن کو لے جانے والی کشتی ڈوبنے سے 5 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کی خبروں کے مطابق بحیرہ روم کو عبور کرنے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن سے بھری کشتی تیونس میں سفیکس کے ساحل پر الٹ گئی۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ تیونس سے بحیرہ روم عبور کرکے اٹلی جانے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن اور مہاجرین کو لے جانے والی ایک کشتی ڈوبنے سے کم از کم پانچ افراد ہلاک اور 10 لاپتہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : انگلش چینل میں تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، چار افراد ہلاک
تیونس کے ایک عدالتی اہلکار نے ہفتے کے روز بتایا کہ کشتی سفیکس کے علاقے لاؤٹا کے قریب ڈوب گئی، تیونس کے ساحلی محافظوں نے مزید 20 افراد کو بچا لیا۔
واضح رہے کہ سفیکس کی ساحلی پٹی یورپ میں بہتر زندگی گزارنے کے لیے افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں غربت سے بھاگنے والے لوگوں کے لیے روانگی کا ایک اہم مقام بن گئی ہے۔
آئی او ایم کے لاپتہ تارکین وطن پراجیکٹ کے جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 2014 سے اب تک بحیرہ روم کو عبور کرنے کی کوشش میں 25,000 سے زیادہ افراد ہلاک یا لاپتہ ہو چکے ہیں۔
حالیہ مہینوں میں تیونس اور لیبیا سے اٹلی جانے کی کوششوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو گیا ہے اور اس کوشش میں تیونس کے ساحل کے قریب سیکڑوں افراد ڈوب چکے ہیں.
حقوق گروپ تیونس فورم فار اکنامک اینڈ سوشل رائٹس کے مطابق، تیونس میں بے مثال معاشی اور مالیاتی بحران کی روشنی میں، 2022 میں 18 ہزار سے زیادہ تیونسی باشندوں نے کشتیوں کے ذریعے یورپ کا سفر کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News