گزشتہ ماہ یونان میں تارکین وطن سے بھری کشتی کے ڈوبنے کے افسوسناک واقعہ کے بارے میں نئے شواہد سامنے آ گئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق نئے شواہد نے یونانی کوسٹ گارڈ کے گزشتہ ماہ تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے واقعات کے بارے میں مزید شکوک و شبہات پیدا کر دیے ہیں۔
واضح رہے کہ کشتی کے ڈوبنے سے 600 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
زندہ بچ جانے والے دو افراد نے بتایا ہے کہ کس طرح کوسٹ گارڈ نے جہاز پر سوار نو مصریوں کو اسمگلروں کے طور پر شناخت کرنے کے لیے ان پر دباؤ ڈالا۔
سمندر میں بھیڑ بھاڑ والی کشتی کی ایک نئی ویڈیو بھی یونانی کوسٹ گارڈ کے اکاؤنٹ کو چیلنج کرتی ہے۔
یہ اس وقت لیا گیا جب کہا گیا کہ کشتی مستحکم راستے پر ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے نے تصدیق کی ہے کہ یہ فوٹیج اس وقت فلمائی گئی تھی جب کوسٹ گارڈ نے دعویٰ کیا تھا کہ کشتی کو بچانے کی ضرورت نہیں ہے اور درحقیقت اسے کوسٹ گارڈ نے ہی فلمایا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے ترجمان کے مطابق ہم نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ پس منظر میں سب سے بڑا جہاز آئل ٹینکر وفادار جنگجو ہے، جسے تارکین وطن کی کشتی کو سامان فراہم کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔
یونانی کوسٹ گارڈ کے سرکاری بیان کو پہلے ہی برطانوی خبر رساں ادارے کی ایک تصدیقی رپورٹ میں چیلنج کیا جا چکا تھا لیکن اب ہم نے عدالتی دستاویزات دیکھی ہیں جن میں کوسٹ گارڈز کی جانب سے زندہ بچ جانے والے عینی شاہدین کے بیانات اور بعد میں جج کے سامنے پیش کیے جانے والے ذاتی شواہد میں شدید تضاد پایا جاتا ہے۔
ایک مترجم نے گزشتہ سال لوگوں کی اسمگلنگ کی تحقیقات کے بارے میں بھی اپنا بیان پیش کیا ہے، جب کوسٹ گارڈ نے تارکین وطن کے ایک اور گروپ کو بچایا تھا۔
مترجم بتاتے ہیں کہ کس طرح اس واقعے کے عینی شاہدین کو کوسٹ گارڈ نے ڈرایا دھمکایا تھا اور قانونی مقدمہ ٹرائل تک پہنچنے سے پہلے ہی ختم ہو گیا۔
ان انکشافات سے نئے سوالات اٹھتے ہیں کہ یونانی حکام اس طرح کی آفات سے کیسے نمٹتے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی اس رپورٹ پر یونانی کوسٹ گارڈ اور یونانی حکومت دونوں نے کوئی تبصرہ نہیں کیا اور انٹرویو کے لئے درخواستوں کو مسترد کردیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News