بھارت کی جنوبی ریاست تامل ناڈو میں رواں ہفتے سیلاب اور موسلادھار بارشوں کے نتیجے میں کم از کم 31 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
قطری خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق بھارت کے جنوب مشرقی ساحل سے ٹکرانے والی شدید بارشوں نے ریاست کے کئی اضلاع کو مفلوج کر دیا ہے، جس سے پورے محلے، سڑکیں اور ریلوے پٹریاں زیر آب آ گئی ہیں۔
ریاست میں اس ہفتے 64 ملی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی، جو سال کے اس وقت عام 20 ملی میٹر سے تین گنا زیادہ ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اب تک 40 ہزار سے زیادہ لوگوں کو بچایا گیا ہے اور اب بھی پھنسے ہوئے لوگوں تک پہنچنے کی کوششیں جاری ہیں۔
تامل ناڈو کی ریاست بھارت کے بڑے الیکٹرانکس اور مینوفیکچرنگ مراکز میں سے ایک ہے، آج بھی کچھ جنوبی علاقے پانی سے بھرے رہے۔
رضاکاروں کے ہمراہ کھانا اور ضروری سامان تقسیم کرنے والے ایم بالا مورگن نے کہا کہ ہم سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں پانی کے ذریعے کھانے اور ضروری سامان لے جانے والے ٹریکٹروں اور کشتیوں کو حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
تامل ناڈو میں اس ہفتے 64 ملی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی جو سال کے اس وقت کے معمول کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے، محکمہ موسمیات نے اگلے پانچ دنوں میں ریاست کے کچھ حصوں میں مزید بارش کی پیش گوئی کی ہے۔
کچھ لوگوں کے لئے سیلاب ریاست کے دارالحکومت چنئی میں آٹھ سال پہلے کی بارش کی یاد دلاتا ہے جس میں 290 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور شہر کا بڑا حصہ زیر آب آگیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News