آسٹریلوی اوپننگ بلے باز عثمان خواجہ نے آئی سی سی کی پابندیوں کے باعث فلسطینیوں کی حمایت کا نیا طریقہ اپنا لیا۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئیٹر) پر جاری پیغام میں عثمان خواجہ نے بتایا کہ انہوں نے اسرائیلی مظالم کے شکار غزہ کے مظلوم بچوں کی مدد کرنے کے لیے ملبوسات بنانے والی ایک مشہور کمپنی کے ساتھ معاہدہ کرلیا ہے۔
عثمان خواجہ نے ’اُوزی فریڈم اینڈ ایکویلیٹی‘ کے نام سے ایک برانڈ لانچ کیا ہے جس کی ٹی شرٹس پر ان کے وہ جوتے پرنٹ ہیں جن پر انہوں نے فلسطینیوں کے حق میں نعرے درج کیے تھے اور آئی سی سی نے اس پر پابندی لگادی تھی۔
I've team up with @electric_wicky to bring you the Uzzy "Freedom and Equality" T shirts. All profits will be donated to the 'Unicef Children of Gaza' appeal 🍉. For those who can, please purchase to help support those who are struggling and spread the word! Link in my Bio! ❤️ pic.twitter.com/h2HOtZ7f1p
Advertisement— Usman Khawaja (@Uz_Khawaja) January 16, 2024
انہوں نے اپنے پیغام میں مداحوں سے درخواست کی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ ٹی شرٹس خریدیں۔ اس سے حاصل ہونے والی منافعے کی رقم اقوام متحدہ کی تنظیم’ یونیسیف چلڈرن آف غزہ ‘ کے فنڈ میں دی جائے گی۔
واضح رہے کہ عثمان خواجہ نے پاک آسٹریلیا ٹیسٹ سیریزکے دوران ایک پریکٹس سیشن میں اپنے جوتوں پر فلسطین کی حمایت میں نعرے درج کیے تھے تاہم آئی سی سی نے انہیں میچ میں وہ جوتے پہننے سے روک دیا تھا۔
آئی سی سی کی جانب سے پابند کیے جانے کے بعد عثمان خواجہ نے پہلا میچ بازو پر سیاہ پٹی باندھ کرکھیلا تھا تاہم اس پر بھی آئی سی سی نے ایکشن لیتے ہوئے انہیں چارج کردیا تھا۔
بعد ازاں آئی سی سی نے عثمان خواجہ کو فلسطین کے حق میں بلے پر تحریر اور جوتے پر امن کی علامت فاختہ کا نشان استعمال کرنے سے بھی روک دیا تھا جس کے بعد انہوں نے جوتوں پر اپنی بیٹیوں کے نام درج کرکے میچ کھیلا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News