آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے مصر کے لیے 8 ارب ڈالر قرض پروگرام کی منظوری دے دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مصر کو جمعہ کے روز بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے 8 ارب ڈالر کی توسیع شدہ مالی امداد کے پروگرام کی منظوری مل گئی ہے جس کے تحت 820 ملین ڈالر فوری طور پر جاری کیے جا سکیں گے۔
آئی ایم ایف نے اس معاہدے کو وسیع کرنے پر اتفاق اس وقت کیا جب غزہ کے بحران کی وجہ سے مصر کی ڈوبتی ہوئی معیشت کو مزید نقصان پہنچا ، جس نے سیاحت کی ترقی کو سست کردیا اور یمن کی طرف سے بحیرہ احمر میں جہاز رانی پر حملوں کا آغاز کیا ، جس سے نہر سوئز کی آمدنی نصف ہوگئی۔
سیاحت اور جہاز رانی مصر کے غیر ملکی زرمبادلہ کے دو اہم ذرائع ہیں۔
آئی ایم ایف کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین میں روس کی جنگ سے پیدا ہونے والے مشکل بیرونی ماحول کو بعد میں غزہ اور اسرائیل کے تنازعے کے ساتھ ساتھ بحیرہ احمر میں کشیدگی کی وجہ سے مزید بڑھایا گیا۔
اس معاہدے میں توسیع دسمبر 2022 میں 3 ارب ڈالر، 46 ماہ کی توسیعی فنڈ سہولت پر کی گئی تھی جسے مصر کی جانب سے اپنی کرنسی کو اتارنے، سرکاری اثاثوں کی فروخت میں تیزی لانے اور دیگر اصلاحات کے نفاذ کے وعدوں پر عمل نہ کرنے کے بعد روک دیا گیا تھا۔
توسیع شدہ معاہدے کا اعلان سب سے پہلے 6 مارچ کو کیا گیا تھا ، جب مصر کے مرکزی بینک نے کلیدی شرح سود میں چھ فیصد پوائنٹس کا اضافہ کیا تھا اور ڈالر کے مقابلے میں ملک کی کرنسی کو گرنے کی اجازت دی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News